Tafseer-al-Kitaab - An-Naml : 38
قَالَ یٰۤاَیُّهَا الْمَلَؤُا اَیُّكُمْ یَاْتِیْنِیْ بِعَرْشِهَا قَبْلَ اَنْ یَّاْتُوْنِیْ مُسْلِمِیْنَ
قَالَ : اس (سلیمان) نے کہا يٰٓاَيُّهَا الْمَلَؤُا : اے سردارو ! اَيُّكُمْ : تم میں سے کون يَاْتِيْنِيْ : میری پاس لائے گا بِعَرْشِهَا : اس کا تخت قَبْلَ : اس سے قبل اَنْ : کہ يَّاْتُوْنِيْ : وہ آئیں میرے پاس مُسْلِمِيْنَ : فرمانبردار ہو کر
(پھر سلیمان نے اپنے درباریوں سے) کہا ' '' اے اہل دربار تم میں سے کون ملکہ کا تخت ہمارے پاس لاتا ہے قبل اس کے کہ وہ لوگ مطیع ہو کر ہمارے پاس حاضر ہوں ؟ ''
[9] بیچ میں یہ قصہ چھوڑ دیا گیا ہے کہ ایلچی واپس پہنچتے ہی حالات دربار سلیمانی ملکہ سے بیان کرتے ہیں۔ ملکہ نے حالات سن کر یہ مناسب سمجھا کہ خود سلیمان (علیہ السلام) سے ملاقات اور آپ سے بالمشافہ گفتگو کرے چناچہ وہ سبا سے روانہ ہوئی اور اپنی روانگی کی اطلاع سلیمان (علیہ السلام) کو بھیج دی۔ جب سلیمان (علیہ السلام) کو یہ اطلاع ملتی ہے اس وقت وہ یہ گفتگو اپنے اہل دربار سے کرتے ہیں۔
Top