Tafseer-al-Kitaab - Az-Zumar : 41
اِنَّاۤ اَنْزَلْنَا عَلَیْكَ الْكِتٰبَ لِلنَّاسِ بِالْحَقِّ١ۚ فَمَنِ اهْتَدٰى فَلِنَفْسِهٖ١ۚ وَ مَنْ ضَلَّ فَاِنَّمَا یَضِلُّ عَلَیْهَا١ۚ وَ مَاۤ اَنْتَ عَلَیْهِمْ بِوَكِیْلٍ۠   ۧ
اِنَّآ اَنْزَلْنَا : بیشک ہم نے نازل کی عَلَيْكَ : آپ پر الْكِتٰبَ : کتاب لِلنَّاسِ : لوگوں کے لیے بِالْحَقِّ ۚ : حق کے ساتھ فَمَنِ : پس جس اهْتَدٰى : ہدایت پائی فَلِنَفْسِهٖ ۚ : تو اپنی ذات کے لیے وَمَنْ : اور جو ضَلَّ : گمراہ ہوا فَاِنَّمَا : تو اس کے سوا نہیں يَضِلُّ : وہ گمراہ ہوتا ہے عَلَيْهَا ۚ : اپنے لیے وَمَآ : اور نہیں اَنْتَ : آپ عَلَيْهِمْ : ان پر بِوَكِيْلٍ : نگہبان
(اے پیغمبر، ) بیشک ہم نے (یہ) کتاب لوگوں کی (ہدایت) کے لئے تم پر (دین) حق کے ساتھ نازل کی ہے۔ تو جو کوئی ہدایت حاصل کرے گا اپنے ہی لئے کرے گا اور جو گمراہ ہوگا تو اس کی گمراہی کا وبال اسی پر (پڑے گا) اور تم ان پر کچھ داروغہ تو نہیں (کہ زبردستی ان کو راہ پر لاؤ) ۔
[26] داروغہ اپنے ماتحتوں کے کام کا ذمہ دار بھی ہوتا ہے اور ان پر اختیار بھی رکھتا ہے۔ غرض یہ ہے کہ تم کو اختیار دے کر نہیں بھیجا گیا ہے کہ بازپرسی اور جواب دہی کے ڈر سے لوگوں کو زبردستی مسلمان کرو۔ تمہارا کام ہمارے احکام لوگوں تک پہنچا دینا ہے بس۔
Top