Tafseer-al-Kitaab - An-Nisaa : 51
اَلَمْ تَرَ اِلَى الَّذِیْنَ اُوْتُوْا نَصِیْبًا مِّنَ الْكِتٰبِ یُؤْمِنُوْنَ بِالْجِبْتِ وَ الطَّاغُوْتِ وَ یَقُوْلُوْنَ لِلَّذِیْنَ كَفَرُوْا هٰۤؤُلَآءِ اَهْدٰى مِنَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا سَبِیْلًا
اَلَمْ تَرَ : کیا تم نے نہیں دیکھا اِلَى : طرف (کو) الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو اُوْتُوْا : دیا گیا نَصِيْبًا : ایک حصہ مِّنَ : سے الْكِتٰبِ : کتاب يُؤْمِنُوْنَ : وہ مانتے ہیں بِالْجِبْتِ : بت (جمع) وَالطَّاغُوْتِ : اور سرکش (شیطان) وَيَقُوْلُوْنَ : اور کہتے ہیں لِلَّذِيْنَ كَفَرُوْا : جن لوگوں نے کفر کیا (کافر) هٰٓؤُلَآءِ : یہ لوگ اَهْدٰى : راہ راست پر مِنَ : سے الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا : جو لوگ ایمان لائے (مومن) سَبِيْلًا : راہ
(اے پیغمبر، ) کیا تم نے ان لوگوں (کے حال) پر نظر نہیں کی جن کو کتاب (الٰہی کے علم میں) سے ایک حصہ دیا گیا تھا۔ (ان کا حال یہ ہے کہ) وہ جبت اور طاغوت کو مانتے ہیں اور کافروں کی نسبت کہتے ہیں کہ مسلمانوں سے تو کہیں زیادہ یہی لوگ راہ راست پر ہیں۔
[43] جبت سے مراد اعمال سفلیہ ہیں مثلاً جادو، شعبدہ، ٹونے ٹوٹکے، فال گیری وغیرہ۔ [44] طاغوت کی تشریح سورة بقرہ آیت 257 صفحہ 78 کے تحت گزر چکی ہے۔ [45] یعنی مشرکین عرب کی نسبت۔
Top