Tafseer-al-Kitaab - Adh-Dhaariyat : 22
وَ فِی السَّمَآءِ رِزْقُكُمْ وَ مَا تُوْعَدُوْنَ
وَفِي السَّمَآءِ : اور آسمانوں میں رِزْقُكُمْ : تمہارا رزق ہے وَمَا تُوْعَدُوْنَ : اور جو تم سے وعدہ کیا جاتا ہے
اور آسمان میں تمہارا رزق بھی ہے اور وہ چیز بھی جس کا وعدہ تم سے کیا جا رہا ہے۔
[13] یہاں آسمان سے مراد عالم بالا ہے اور رزق سے مراد وہ تمام چیزیں ہیں جو دنیا میں انسان کی زندگی اور اس کے رہن سہن کے لئے ضروری ہیں اور جس کا وعدہ کیا جا رہا ہے، اس سے مراد وہ عذاب ہے جسے لوگوں کو پیغمبروں کی تکذیب کی صورت آگاہ کیا جاتا رہا۔ مطلب یہ ہے کہ عالم بالا ہی سے ہر انسان کے رزق کا فیصلہ کیا جاتا ہے کہ اسے کیا کچھ دیا جائے اور وہیں سے یہ بھی فیصلہ ہوتا ہے کہ نافرمانی اور سرکشی کرنے والوں پر عذاب کب نازل کیا جائے۔
Top