Tafseer-al-Kitaab - An-Naba : 17
اِنَّ یَوْمَ الْفَصْلِ كَانَ مِیْقَاتًاۙ
اِنَّ : بیشک يَوْمَ الْفَصْلِ : فیصلے کا دن كَانَ مِيْقَاتًا : ہے مقرر
بیشک فیصلے کا دن ایک معین وقت ہے۔
[5] اللہ تعالیٰ کا اپنی ربوبیت، قدرت اور حکمت کی عظیم الشان نشانیوں کو بیان کرنے سے مقصود اس بات کی طرف توجہ دلانا ہے کہ جس قادر مطلق نے ان ساری چیزوں کو پیدا کیا ہے اس کی قدرت قیامت برپا کرنے سے کیسے عاجز ہوسکتی ہے۔ اس پورے کارخانے میں جو کمال درجے کی حکمت و دانائی صریحاً کارفرما ہے اس کو دیکھتے ہوئے کیا یہ باور کیا جاسکتا ہے کہ اس کارخانے کا ایک ایک جز اور ایک ایک فعل تو بامقصد ہو مگر پورا کارخانہ بےمقصد ہو ؟ اس کارخانے میں اس سے زیادہ لغو اور بےمقصد بات اور کیا ہوسکتی ہے کہ انسان کو یہاں وسیع اختیارات تو دے دئیے جائیں مگر جب اپنا کام پورا کر کے یہاں سے رخصت ہو تو اسے یونہی چھوڑ دیا جائے اور اس سے اختیارات کے صحیح یا غلط استعمال کا کوئی حساب نہ لیا جائے اور کام بنانے پر انعام اور کام بگاڑنے پر سزا نہ دی جائے۔ یہ دلائل دینے کے بعد پورے زور کے ساتھ فرمایا گیا ہے کہ فیصلے کا دن یقینا اپنے وقت مقرر پر آکر رہے گا۔ اس روز اللہ تعالیٰ تمام انسانوں کو جمع کر کے فیصلہ کرے گا کہ کس نے اپنے اختیارات کا صحیح استعمال کیا اور کس نے غلط، کون انعام کا مستحق ٹھہرا اور کون سزا کا۔
Top