Taiseer-ul-Quran - Al-Anbiyaa : 34
وَ یٰقَوْمِ لَا یَجْرِمَنَّكُمْ شِقَاقِیْۤ اَنْ یُّصِیْبَكُمْ مِّثْلُ مَاۤ اَصَابَ قَوْمَ نُوْحٍ اَوْ قَوْمَ هُوْدٍ اَوْ قَوْمَ صٰلِحٍ١ؕ وَ مَا قَوْمُ لُوْطٍ مِّنْكُمْ بِبَعِیْدٍ
وَيٰقَوْمِ : اور اے میری قوم لَا يَجْرِمَنَّكُمْ : تمہیں نہ کمواواے ( آمادہ نہ کرے) شِقَاقِيْٓ : میری ضد اَنْ : کہ يُّصِيْبَكُمْ : تمہیں پہنچے مِّثْلُ : اس جیسا مَآ اَصَابَ : جو پہنچا قَوْمَ نُوْحٍ : قوم نوح اَوْ : یا قَوْمَ هُوْدٍ : قوم ہود اَوْ : یا قَوْمَ صٰلِحٍ : قوم صالح وَمَا : اور نہیں قَوْمُ لُوْطٍ : قوم لوط مِّنْكُمْ : تم سے بِبَعِيْدٍ : کچھ دور
اور میں خواہ تمہاری کتنی ہی خیر خواہی کرنا چاہوں میری خیر خواہی تم کو نفع نہیں پہونچا سکتی اگر اللہ ہی کو یہ منظور ہو کہ وہ تم کو بےراہ رکھے وہی تمہارا مالک ہے اور اسی کی طرف تم لوٹائے جائو گے
34 اور میں خواہ تمہاری کتنی ہی خیر خواہی کروں میری خیر خواہی تم کو نفع نہیں پہونچا سکتی اگر اللہ ہی کو یہ منظور ہو کہ وہ تم کو بےراہ رکھے وہی تمہارا مالک ہے اور تم سب کی اسی کی طرف بازگشت ہے کسی کی خیر خواہی اور نصیحت جب ہی نافع ہوسکتی ہے جب اللہ تعالیٰ کی مشیت بھی شامل حال ہو تمہاری نافرمانیوں کے باعث اگر حضرت حق کو تمہاری راہ روی اور ہدایت منظور نہ ہو تو کوئی کیا کرسکتا ہے۔ حضرت شاہ صاحب (رح) فرماتے ہیں یہاں تک جتنے جواب سوال اس قوم کے تھے وہی تھے حضرت کی قوم کے گویا یہ سب جواب ان کو ملے ایک ان کا نیا دعویٰ تھا وہ آگے فرمایا 12
Top