Urwatul-Wusqaa - Hud : 23
اِنَّ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ وَ اَخْبَتُوْۤا اِلٰى رَبِّهِمْ١ۙ اُولٰٓئِكَ اَصْحٰبُ الْجَنَّةِ١ۚ هُمْ فِیْهَا خٰلِدُوْنَ
اِنَّ : بیشک الَّذِيْنَ : جو لوگ اٰمَنُوْا : ایمان لائے وَعَمِلُوا : اور انہوں نے عمل کیے الصّٰلِحٰتِ : نیک وَاَخْبَتُوْٓا : اور عاجزی کی اِلٰي رَبِّهِمْ : اپنے رب کے آگے اُولٰٓئِكَ : یہی لوگ اَصْحٰبُ الْجَنَّةِ : جنت والے هُمْ : وہ فِيْهَا : اس میں خٰلِدُوْنَ : ہمیشہ رہیں گے
لیکن اے پیغمبر اسلام ! جو لوگ ایمان لائے ، نیک کام کیے اور اپنے پروردگار کی طرف (اپنی دلی رضا سے) قرار پکڑ لیا تو وہ جنت والے ہیں جو جنت (کی کامرانیوں) میں ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے
رب کریم کی طرف عجز و نیاز سے جھک جانے والوں کا حال 34 ؎ ہاں ! جو لوگ ایمان لائے اور نیک عمل کئے اب ان سعادت مندوں کا حال بیان کیا جا رہا ہے کہ پہلے گروہ کے مقابلہ میں ان کے اعتقادات کیا ہیں ؟ فرمایا ان کا دستور زندگی کیا ہے ؟ ان کے دل کی کیفیت کیا ہے ؟ اس کے انجام سے آگاہ کیا گیا تاکہ سننے والے کو پتہ چل جائے کہ انہوں نے اپنے حسن عمل ، پاکئی قلب اور قوت ایمانی کی وجہ سے رحمت الٰہی کو اپنی ملتفت کرلیا ہے۔ ان کے دل کے یقین ، اعمال کے حسن اور عجز و نیاز اور سوز و گداز نے عنایات ربانی کو ان کی طرف متوجہ کردیا ہے۔
Top