Urwatul-Wusqaa - Nooh : 19
وَ تَرَى الْمُجْرِمِیْنَ یَوْمَئِذٍ مُّقَرَّنِیْنَ فِی الْاَصْفَادِۚ
وَتَرَى : اور تو دیکھے گا الْمُجْرِمِيْنَ : مجرم (جمع) يَوْمَئِذٍ : اس دن مُّقَرَّنِيْنَ : باہم جکڑے ہوئے فِي : میں الْاَصْفَادِ : زنجیریں
تم اس دن مجرموں کو دیکھو گے کہ (دوزخ میں) زنجیروں میں جکڑے ہوئے ہیں
مجرم اس روز زنجیروں میں جکڑے ہوئے ہوں گے اور ان کو تمہارے سامنے لایا جائے گا 53 ؎ مجرم اس روز جکڑے ہوئے ہوں گے اور یہ منظر بہت ہی بھیانک ہوگا جس کے تصور سے بھی رونگٹے کھڑے ہوجاتے ہیں اور وہ حقیقت کیا ہوگی ؟ کچھ کہا نہیں جاسکتا۔ بلاشبہ قرآن کریم میں ان زنجیروں اور ان کے طول و عرض کا بیان موجود ہے لیکن بہرحال جو کچھ ہے وہ استعارہ کے سوا کچھ نہیں۔
Top