Urwatul-Wusqaa - Al-Hijr : 35
وَّ اِنَّ عَلَیْكَ اللَّعْنَةَ اِلٰى یَوْمِ الدِّیْنِ
وَّاِنَّ : اور بیشک عَلَيْكَ : تجھ پر اللَّعْنَةَ : لعنت اِلٰى : تک يَوْمِ الدِّيْنِ : روز انصاف
اور جزاء کے دن تک تجھ پر لعنت ہوئی
ابلیس نے اللہ تعالیٰ سے مہلت طلب کرلی کہ اے اللہ مجھے ڈھیل دے دے : 36۔ اس سے ان لوگوں کو سبق حاصل کرنا چاہئے جو غیر اللہ کے دو رازوں کی طرف دھکے کھاتے پھرتے ہیں کہ اللہ ہماری تو نہیں سنتا اس لئے انکے پاس کوئی سفارش لے جانا ضروری ہے کیونکہ وہ اپنے خاص بندوں کی دعاؤں کو خوب سننے والا ہے ، اس آیت میں فرمایا گیا کہ اللہ تعالیٰ کی ذات تو وہ ہے جو شیطان کی پکار سن کر بھی اس کو پورا کردیتا ہے جب کہ وہ شیطان ہونے کے باوجود اس کو پکارتا ہے ، پھر ایک انسان جب ہریاں دل لے کر رسول اللہ ﷺ کے حکم کے مطابق بارگاہ رب العزت میں حاضر ہوگا اور اس کو اپنا رب سمجھ کر پکارے گا تو وہ اس کی فریاد ضرور سنے گا کیونکہ اس سے بڑھ کر کوئی فریاد رس نہیں بلکہ اس نے خود فرمایا ہے کہ میرے بندے جب میرے متعلق سوال کرے تو آپ کہہ دیں کہ وہ تو بالکل قریب ہے جو ہر ایک پکارنے والے کی پکار کو سنتا اور اس کی حاجت و ضرورت کو پورا کرتا ہے ، پھر جب اس نے خود وعدہ فرمایا تو کیا وہ اپنے وعدہ کی خلاف ورزی کرے گا ؟ ہرگز نہیں وہ کبھی وعدہ کی خلاف ورزی نہیں کرتا اور نہ ہی خلاف ورزی ہونے دیتا ہے کیونکہ وہ سارے طاقتوروں سے زیادہ طاقتور ہے ۔
Top