Urwatul-Wusqaa - An-Nahl : 82
فَاِنْ تَوَلَّوْا فَاِنَّمَا عَلَیْكَ الْبَلٰغُ الْمُبِیْنُ
فَاِنْ : پھر اگر تَوَلَّوْا : وہ پھرجائیں فَاِنَّمَا : تو اس کے سوا نہیں عَلَيْكَ : تم پر الْبَلٰغُ : پہنچا دینا الْمُبِيْنُ : کھول کر (صاف صاف)
پھر اگر لوگ اس سے بھی اعراض کریں تو تمہارے ذمے جو کچھ ہے وہ صرف یہی ہے کہ صاف صاف پیغام حق پہنچا دیں
لوگ اگر ان دلائل سے منہ پھیریں تو آپ کے ذمہ صرف ان کا پہنچانا ہے : 94۔ جو لوگ حق سے منہ پھیر جانے والے ہیں ان کا منہ پھیر جانا آپ کو کچھ نقصان نہیں دے گا آپ کے ذمہ ان کو ہدایت دینا نہیں بلکہ ہدایت دینا نہیں بلکہ ہدایت کا پیغام پہنچانا ہے وہ آپ پہنچا رہے ہیں تو آپ اپنا فرض ادا کر رہے ہیں اور اپنی ذمہ داری پوری کر رہے ہیں آپ مطمئن رہیں کہ اگر وہ ان کو گوناگوں انعامات اور پہیم نوازشات کے باوجود دین حق کو قبول نہیں کرتے اور اللہ کی توحید پر ایمان نہیں لاتے تو آپ پریشان کیوں ہوتے ہیں آپ کا جو فرض تھا وہ آپ ﷺ نے باحسن وجوہ ادا فرما دیا اور آپ کی ذمہ داری پوری ہوگئی اگر وہ نہیں مانتے تو نقصان بھی ان ہی کا ہوگا اور جو اپنا نقصان خود کرتا ہے اس کا کوئی علاج آپ ﷺ کے پاس نہیں وہ عنقریب خود ہی سمجھ جائے گا اگرچہ اس وقت اس کا سمجھ جانا اس کے کچھ بھی کام نہ آئے ۔
Top