Urwatul-Wusqaa - Maryam : 69
ثُمَّ لَنَنْزِعَنَّ مِنْ كُلِّ شِیْعَةٍ اَیُّهُمْ اَشَدُّ عَلَى الرَّحْمٰنِ عِتِیًّاۚ
ثُمَّ : پھر لَنَنْزِعَنَّ : ضرور کھینچ نکالیں گے مِنْ : سے كُلِّ : ہر شِيْعَةٍ : گروہ اَيُّهُمْ : جو ان میں سے اَشَدُّ : بہت زیادہ عَلَي الرَّحْمٰنِ : اللہ رحمن سے عِتِيًّا : سرکشی کرنے والا
پھر ہر گروہ میں سے ان لوگوں کو الگ کرلیں گے جو خدائے رحمن سے بہت ہی سرکش تھے
دنیا میں گمراہی کے قائد ہی آخرت میں جہنم کے قائد ہوں گے گویا ان کی قیادت بحال رہے گی : 69۔ اس سے پہلی آیت میں شیاطین من الانس کا ذکر تھا اور وہ وہی تھے جو عوام کے سردار و راہنما کہلاتے تھے ۔ زیر نظر آیت میں ان سرداروں کے سرداروں یا ان شیطانوں کے شیطانوں کا ذکر کیا جا رہا ہے جس طرح آج کل کی زبان میں بی ڈی پر ایم پی اے پر ایم این اے کا مقام ہے پھر ان کے بعد وفاقی وزراء کا فرمایا پھر وہ وقت کہ جب ہم ہر پارٹی کے ان لیڈروں کو ان کے اندر سے چھانٹ لیں گے اور ان سب کو ایک الگ الگ مقام پر جو راولپنڈی کا ہوٹل یقینا نہیں ہوگا ایک جگہ اکٹھا کرلیں گے ‘ یہ کون ہیں ؟ وہی جو اللہ اور اس کے رسول کے قانون کے خلاف چلنے میں نہایت بیباک تھے اور اللہ والوں کے خلاف تحریکیں چلانے والے تھے ، ان کو چھانٹ کر اس لئے الگ کردیا جائے گا کہ وہ دنیا میں گمراہی اور ضلالت کے قائد و راہنما تھے اور وہاں بھی ان کا یہ امیتاز قائم رکھا جائے گا اور وہاں جا کر بھی وہ اپنے پیروؤں اور ووٹروں کو جہنم میں لے جانے کے لئے ان کی پیشوائی کریں اور اس طرح ان کی لیڈر شب قائم رہے گی اور ان کے ساتھ پورا پورا انصاف ہوگا اور اس طرح وہ خدائے رحمن سے سرکشی کا مزہ چکھ لیں گے لیکن اس وقت ان کو بھوک ہڑتال اور دھرنا مارنے کی ہوش یقینا نہیں ہوگی اور نہ ہی اس وقت کوئی ایسی اسکیم سوچ سکیں گے ۔
Top