Urwatul-Wusqaa - Al-Anbiyaa : 4
قٰلَ رَبِّیْ یَعْلَمُ الْقَوْلَ فِی السَّمَآءِ وَ الْاَرْضِ١٘ وَ هُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ
قٰلَ : آپ نے فرمایا رَبِّيْ : میرا رب يَعْلَمُ : جانتا ہے الْقَوْلَ : بات فِي السَّمَآءِ : آسمانوں میں وَالْاَرْضِ : اور زمین وَهُوَ : اور وہ السَّمِيْعُ : سننے والا الْعَلِيْمُ : جاننے والا
فرمایا آسمان و زمین میں جو بات بھی کہی جاتی ہے میرے پروردگار کو سب معلوم ہے وہ سننے والا جاننے والا ہے
آسمان و زمین میں جو بات بھی کہ جاتی ہے میرا پروردگار اس کا جانتا ہے : 4۔ نبی اعظم وآخر ﷺ کے متعلق کہا جارہا ہے کہ ہمارے رسول محمد رسول اللہ ﷺ نے کفار مکہ کے اس پروپیگنڈا کا کبھی ذکر نہیں کیا اور نہ ہی کبھی ان پر کوئی اعتراض کیا ہے جس کا تعلق آپ کی ذات سے ہو آپ کو جادوگر اور ساحر قرار دینے کا تعلق آپ کی ذات اقدس سے تھا اس لئے آپ نے کبھی ان کے اس قول کا جواب نہیں دیا اور اگر کبھی دیا تو کیا ؟ یہی کہ ” آسمان و زمین میں جو بات بھی کہی جاتی ہے میرے پروردگار کو سب معلوم ہے وہ سننے والا جاننے والا ہے “ اور یہ جواب اتنا جامع ہے کہ کچھ کہا بھی نہیں اور ان کو سب کچھ کہہ بھی دیا جو ایک نبی کی زبان سے کہا جاسکتا تھا ۔
Top