Urwatul-Wusqaa - Ash-Shu'araa : 11
قَوْمَ فِرْعَوْنَ١ؕ اَلَا یَتَّقُوْنَ
قَوْمَ فِرْعَوْنَ : قوم فرعون اَلَا يَتَّقُوْنَ : کیا وہ مجھ سے نہیں ڈرتے
قوم فرعون کے پاس ، کیا وہ (قانونِ الٰہی سے) ڈرتے نہیں ؟
سیدنا موسیٰ (علیہ السلام) فرعون کے پاس جائیں کہ وہ سرکش ہوچکا ہے : 11۔ ہاں ! فرعون کے پاس کہ وہ لوگ اپنے آپ کو مختار مطلق سمجھے بیٹھے ہیں اور ظلم وستم ڈھاتے جا رہے ہیں کیا انہیں عذاب الہی کا خوف نہیں ہے اچھا جاؤ انہیں خبردار کر دو کہ اس نے اور اس کی قوم نے ظلم کی انتہا کردی ہے کہ ان کے مظالم کو گننے لگیں تو گنے ہی نہیں جاسکتے اور پھر ہر ظلم ایک دوسرے سے بڑھ کر ہے غو رکرو کہ انہوں نے اللہ رب ذوالجلال والاکرام کو چھوڑ کر خود فرعون کی اور کو اکب کی پرستش شروع کردی ہے اور بنی اسرائیل کو انہوں نے غلامی کی زنجیروں میں جکڑدیا ہے اور کتنی بےرحمی سے انکی نرینہ اولاد کو وہ قتل کر رہے ہیں اور جو زندہ ہیں ان سے مشتقتیں لے رہے ہیں ‘ کیا معصوم بچوں کا قتل اور ان کے دوسرے مظالم معمولی مظالم ہیں ؟ موسیٰ (علیہ السلام) کو جب فرعون کے پاس جانے کا حکم ہوا تو وہ ایک مدت پرانے واقعات کے تانے بانے میں گم ہوگئے ۔
Top