Urwatul-Wusqaa - Ash-Shu'araa : 136
قَالُوْا سَوَآءٌ عَلَیْنَاۤ اَوَ عَظْتَ اَمْ لَمْ تَكُنْ مِّنَ الْوٰعِظِیْنَۙ
قَالُوْا : وہ بولے سَوَآءٌ : برابر عَلَيْنَآ : ہم پر اَوَعَظْتَ : خواہ تم نصیحت کرو اَمْ لَمْ تَكُنْ : یا نہ ہو تم مِّنَ : سے الْوٰعِظِيْنَ : نصیحت کرنے والے
وہ (ہود کی قوم کے نافرمان لوگ) بولے ، تم ہم کو نصیحت کرو یا نہ کرو ہمارے لیے یکساں ہے
وہ بڑبڑا کر کہنے لگے کہ ہم کو نصیحت کرو یا نہ کرو ہمارے لئے برابر ہے : 136۔ قوم کے لوگوں نے ہود (علیہ السلام) کی دلآویز نصائح سنیں لیکن ایک کان سے سن کر دوسرے سے باہر نکال دیں اور تحقیر و استہزاء کے ساتھ آپکا مذاق اڑایا اور ہنس ہنس کر کہنے لگے ہود تم ہم کو نصیحت کرو یا نہ کرو ہمارے لئے یکساں ہے کہ ہم آپ کی بات ماننے والے نہیں ۔ ذرا غور کرو کہ انہوں نے یہ بات کیسے کہہ دی ہاں ! انہوں نے کہہ نہیں دی بلکہ ان سے کہلوائی گئی کیونکہ ان کے پیچھے مذہبی پیشوا تھے جو انکو سہارا دے کر ان سے اس طرح کی باتیں کہلواتے تھے اور سیاسی لیڈر تھے جن کی طاقت ان کے پیچھے کام کر رہی تھی یہی دونوں گروہ ہیں جنہوں نے قوم سے انبیاء کرام اور رسل عظام کا مذاق اڑوایا ، وہ کس ڈھٹائی سے کہنے لگے کہ ہم اس ڈھونگ میں آنے والے نہیں کہ تجھ کو خدا کا رسول مان لیں اور اپنے خداؤں کی عبادت چھوڑ کر یہ یقین کرلیں کہ وہ خدائے اکبر کے سامنے ہمارے سفارشی نہیں ہوں گے ۔ تعجب ہے مان لیا ایسا ہوتا ہے اور ہو رہا ہے کہ بعض اوقات آدمی کسی ناصح مشفق کی نصیحت قبول کرنے سے گریز کرتا ہے تو کم از کم اسی کے دل میں ناصح کی ہمدردی و خیر خواہی کی قدر ہوتی ہے ۔ وہ یہ چاہتا ہے کہ میں اس کی نصیحت کو قبول کرسکوں یا نہ کرسکوں لیکن یہ مجھے نصیحت کرتا رہے لیکن یہ دل کی قساوت کی آخری حد ہے کہ آدمی جو صرف یہ کہ ناصح کی بات قبول نہ کرے بلکہ اس کی ہمدردی اور دل سوزی کو بھی ٹھکرا دے ، سیدنا ہود (علیہ السلام) کی قوم نے یہی روشن اختیار کی دوسرے انبیاء کرام (علیہ السلام) کی طرح جب انہوں نے نہایت دل سوزی کے ساتھ فرمایا کہ لوگو ! میں تم سے ان باتوں کی کوئی قیمت تو نہیں مانگ رہا میری بات سنو تو سہی اور بلاشبہ وہ کوئی قیمت مانگ بھی نہیں رہے تھے تو قوم نے اس دردمندانہ التجا کا یہ جواب دیا کہ تم آرام سے اپنے گھر میں بیٹھو ہمیں تمہاری ان نصیحتوں کی کوئی ضرورت نہیں آپ خواہ مخواہ اپنا وقت ضائع کر رہے ہیں اور ہمارا سر کھپا رہے ہیں ہم آپ کی کوئی بات ماننے کے لئے تیار نہیں ۔
Top