Urwatul-Wusqaa - Ash-Shu'araa : 137
اِنْ هٰذَاۤ اِلَّا خُلُقُ الْاَوَّلِیْنَۙ
اِنْ ھٰذَآ : نہیں ہے اِلَّا : مگر خُلُقُ : عادت الْاَوَّلِيْنَ : اگلے لوگ
یہ تو اگلے لوگوں کی عادت ہے
یہ جو کچھ ہم کر رہے ہیں آج سے نہیں یہ تو ہمارے باپ دادا بھی کرتے رہے : 137۔ قوم کے لوگوں نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ یہ جو تم ہم کو دھمکیاں دے رہے ہو کہ اگر ہم نے تمہاری دعوت قبول نہ کی تو ہم پر آسمان ٹوٹ پڑے گا اور ہم تباہ وبرباد ہوجائیں گے یہ محض کذب ‘ افتراء اور ایک من گھڑت بات ہے جو آپ نے خواہ مخواہ گھڑ لی ہے تمہارے قماش کے لوگ پہلے بھی ہمارے آباء واجدا کو ایسے جھوٹ گھڑ گھڑ کر ڈرایا کرتے تھے اور تم نے بھی وہی روش اختیار کر رکھی ہے ، آپ خود تو اپنی خشک مزاجی کے باعث زندگی کی ان لذتوں سے محروم ہو اور اب یہ چاہتے ہو کہ ہم بھی تمہاری طرح سوکھے ٹکڑے کھائیں اور پھٹے پرانے کپڑے پہنیں اور دنیا کی ان نعمتوں سے لطف انداوز نہ ہوں ، ہمارے باپ دادوں نے جو اتنی اتنی بڑی عمارات بنائی تھیں کہ آج ہم ان کے مقابلہ سے قاصر ہو رہے ہیں تو آخر ان کو کیوں آسمان نہ کھا گیا ۔ بس آپ کو ایک جنون لگ گیا ہے اور اسی جنون کے باعث ایسی باتیں ہم کو کہہ رہے ہیں گویا آپ خود ننگ ہیں اور چاہتے ہیں کہ پوری قوم ویسی ہوجائے دیکھو ہمارے فلاں اتنی بڑی گدی کے مالک ہیں اور انہوں نے فلاں فلاں خانقاہیں تعمیر کرائی ہیں اور مزے سے زندگی کی مسرتیں لوٹ رہے ہیں اور آپ ہیں کہ خواہ مخواہ ہمارے پیچھے پڑگئے ہیں کیا ہمارے سارے باپ دادا غلط تھے اور آپ ہی ایک صحیح آدمی ہیں دراصل آپ شیشے میں خود اپنا ہی منہ دیکھ رہے ہیں اس لئے آپ کو ہر ایک کا منہ برا معلوم ہوتا ہے اور آپ نہیں سمجھ رے کہ وہ منہ کسی دوسرے کا نہیں بلکہ خود آپ کا اپنا ہے ۔
Top