Maarif-ul-Quran - An-Nahl : 65
وَ مَكَرُوْا مَكْرًا وَّ مَكَرْنَا مَكْرًا وَّ هُمْ لَا یَشْعُرُوْنَ
وَمَكَرُوْا : اور انہوں نے مکر کیا مَكْرًا : ایک تدبیر وَّمَكَرْنَا : اور ہم نے خفیہ تدبیر کی مَكْرًا : ایک تدبیر وَّهُمْ : اور وہ لَا يَشْعُرُوْنَ : نہ جانتے تھے
اور انہوں نے ایک خفیہ سازش کی اور ہم نے اس سازش کو کامیاب نہ ہونے دیا اور وہ (اس بات کو) سمجھتے نہیں تھے
ایک فریب انہوں نے گھڑا اور ہم نے ان کے گھڑے ہوئے فریب کو کامیاب نہ ہونے دیا : 50۔ عربی زبان میں (مکر) دراصل خفیہ تدبیر یا چال کو کہتے ہیں خواہ وہ خفیہ تدبیر وچال اچھی ہو یا بری لیکن اردو زبان میں مکر صرف بری قسم کی چال کے لئے استعمال ہوتا ہے اس لئے لوگوں کو دھوکا لگتا ہے اور بات سمجھنے کی بجائے وہ الجھ کر رہ جاتے ہیں اور علمائے کرام باوجود سب کچھ جاننے کے خاموش رہتے ہیں کیونکہ ان کو اپنی خفیہ تدبیریں بھی کرنا ہوتی ہیں جو اچھی نہیں ہوتیں اس لئے وہ اس بات ہی کو مبہم رکھتے ہیں تاکہ اسی عربی کے (مکر) میں ان کا اردو کا مکر بھی چلتا رہے اس کو کہتے ہیں کہ ہر ایک کو اپنا الو سیدھا کرنے کی ضرورت ہوتی ہے چونکہ علمائے کرام کو بھی اپنا الو سیدھا کرنا ہوتا ہے وہ اس طرح اس کی وضاحت نہیں کرتے حالانکہ قرآن کریم نے اس کی ایک بار نہیں بلکہ کئی بار وضاحت خود ہی کردی ہے ، بہرحال خیال رہے کہ برے لوگ ہمیشہ برے مکر اور فریب کرتے آئے ہیں اور اچھے لوگ بھی ہمیشہ ان کے برے مکروں اور فریبوں سے اپنا بچاؤ کرتے چلے آئے ہیں ظاہر ہے کہ فریبی اگر اپنے فریب کو خفیہ رکھنا چاہتا ہے تو دفاع کرنے والا اپنے دفاع کو کیوں خفیہ نہیں رکھے گا بلکہ وہ تو درجہ اتم اپنے دفاع کو خفیہ ہی رکھے گا اور اس حالت کا یہاں بیان ہے ، ارشاد فرمایا کہ اس طرح صالح (علیہ السلام) کی قوم کے ان نو سرداروں نے اپنی مکاری اور اپنی سازش کو خفیہ رکھا تھا لیکن ہم نے بھی اس کا مکمل توڑ کردیا تھا کہ تمہاری اس چال کو ہم کامیاب نہیں ہونے دیں گے اور پھر زمانہ گواہ ہے کہ وہی ہوا جو ہم نے فیصلہ کیا تھا کیونکہ ہم لوگوں کے فیصلوں کو جب چاہتے ہیں توڑتے رہتے ہیں ، لیکن ہمارے فیصلے کو آج تک نہ کوئی توڑ سکا اور نہ ہی کبھی کوئی توڑ سکے گا کیونکہ ہر ایک انسان کی پیشانی ہمارے ہاتھ میں ہے ۔
Top