Urwatul-Wusqaa - Az-Zumar : 11
قُلْ اِنِّیْۤ اُمِرْتُ اَنْ اَعْبُدَ اللّٰهَ مُخْلِصًا لَّهُ الدِّیْنَۙ
قُلْ : فرما دیں اِنِّىْٓ اُمِرْتُ : بیشک مجھے حکم دیا گیا اَنْ : کہ اَعْبُدَ اللّٰهَ : میں اللہ کی عبادت کروں مُخْلِصًا : خالص کر کے لَّهُ : اسی کے لیے الدِّيْنَ : عبادت
آپ ﷺ فرما دیجئے (اے پیغمبر اسلام ! ) کہ مجھے تو حکم ملا ہے کہ میں دین کو اللہ کے لیے خالص کر کے اس کی عبادت کروں
آپ اعلان کر دیجئے کہ مجھے دین خالص ہی کی ہدایت کی گئی ہے 11۔ گزشتہ آیت میں ایمان والوں کو نصیحت کی گئی ہے اور زیر نظر آیت میں نبی کریم ﷺ سے اعلان کروایا جا رہا ہے کہ اے میرے رسول ! آپ ان لوگوں سے کہہ دیجئے کہ میں جو تم کو توحید کا درس دے رہا ہوں اور نصیحت کر رہا ہوں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ میں صرف تم ہی کو اس بات کا حکم دے رہ اس ہوں اور ” اوروں کو نصیحت اور خود میاں فضیحت “ کا مصداق ہو رہا ہوں ، ہرگز نہیں میرے رب نے مجھے بھی ایسا ہی کرنا کا حکم دیا ہے اور حق بات پر ثابت قدم رہنے اور شمع توحید کر روشن رکھنے کی تاکید کی ہے اور میری زندگی کا ایک ایک لمحہ اس کی خبر دے رہا ہے۔
Top