Urwatul-Wusqaa - Al-Ghaafir : 80
وَ لَكُمْ فِیْهَا مَنَافِعُ وَ لِتَبْلُغُوْا عَلَیْهَا حَاجَةً فِیْ صُدُوْرِكُمْ وَ عَلَیْهَا وَ عَلَى الْفُلْكِ تُحْمَلُوْنَؕ
وَلَكُمْ : اور تمہارے لئے فِيْهَا : ان میں مَنَافِعُ : بہت سے فائدے وَلِتَبْلُغُوْا : اور تاکہ تم پہنچو عَلَيْهَا : ان پر حَاجَةً : حاجت فِيْ : میں صُدُوْرِكُمْ : تمہارے سینوں وَعَلَيْهَا : اور ان پر وَعَلَي : اور پر الْفُلْكِ : کشتیوں تُحْمَلُوْنَ : لدے پھرتے ہو
اور تمہارے لیے ان میں (بہت) فائدے ہیں اور تاکہ تم ان پر سوار ہو کر جہاں جانے کا ارادہ ہو وہاں پہنچ سکو اور تم ان (چوپایہ جانوروں) پر اور کشتیوں پر سوار ہوتے ہو
ان جانوروں میں تمہارے لیے بہت سی نشانیاں رکھی ہیں اگر تم غور کرو 80۔ ان جانوروں کی تجارت کرو تو تمہارے لیے منافع ، ان کی پرورش کرو تو تمہارے منافع کہ اون تم استعمال کرو۔ ضرورت کے لیے فروخت کر کے اپنی ضرورت کا سامان خرید کرو ان جانوروں سے وافر دودھ مہیا ہو سکتا جس کی تجارت بھی کرسکتے ہو اور خود اس کو بطور خوراک استعمال بھی کرسکتے ہو تمہارا جی چاہے تو سوای کے جانوروں کو سواری کے لیے استعمال کرسکتے ہو اور پھر سواری کرنے کے لیے کئی طریقے تم کو سکھائے گئے ہیں جس طرح سے بھی ان کو بطور سواری استعمال کرنا چاہو کرسکتے ہو پھر اس طرح کی کتنی ضروریات ہیں جن کو اگر تم چاہو تو پورا کرسکتے ہو اور ان جانوروں کی بجائے تم کشتیوں پر سوار ہو سکتے ہو جب تم کو بحری سفر در پیش ہو کہ اس تمہاری کشتی پر جو سامان بھی تم نے لگایا ہے اس سارے سامان کا پیدا کرنے والا اللہ رب کریم ہی ہے اور پھر جس عقل وفکر کو تم نے استعمال کر کے اس سے یہ کام لیا ہے وہ عقل بھی بلاشبہ خداداد چیز ہی ہے۔ ابھی نہ معلوم کہ تمہارے سینوں میں ان جانوروں سے کیا کیا کام لینا محفوظ ہے جوں جوں تم آگے بڑھو گے ان ساری چیزوں کے فوائد خود بخود تم پر کھلتے جائیں گے۔
Top