Urwatul-Wusqaa - Adh-Dhaariyat : 58
اِنَّ اللّٰهَ هُوَ الرَّزَّاقُ ذُو الْقُوَّةِ الْمَتِیْنُ
اِنَّ اللّٰهَ : بیشک اللہ تعالیٰ هُوَ الرَّزَّاقُ : وہی رزاق ہے ذُو الْقُوَّةِ : قوت والا ہے الْمَتِيْنُ : زبردست ہے
بلاشبہ اللہ ہی روزی دینے والا بڑا زور آور سلجھا ہوا ہے
بلاشبہ ان ظالموں کا حصہ بھی مقرر ہے جیسا کہ ان کے ساتھیوں کا تھا لیکن وہ جلدی نہ کریں 59 ؎ (ظلموا) ان لوگوں نے کفر ‘ شرک ‘ ‘ نفاق اور دوسری بہت سی معاصی کا ارتکاب کر کے اپنی فطرت سلیمہ کو ضائع کردیا ہے اور بجائے اللہ تعالیٰ کی عبادت کے جس کا ان کو مکلف بنایا گیا ہے اور جس کی تخلیقی صلاحیتیں ان کو دی گئی ہیں ان کا کفران نعمت کر کے انہوں نے اپنی جانوں پر خود ظلم کیا ہے اور ہمارے رسول محمد رسول اللہ ﷺ کی تعلیمات کو قبول کرنے کے لئے تیار نہیں ہوئے اور آخرت سے انکار کر کے اپنی دنیا اور آخرت دونوں کو برباد کرلیا ہے یقینا ان ظالموں کو بھی ان کا حصہ ملے گا جیسا کہ ان سے پہلے ظالموں کو ملا یعنی وہ ظالم جو ان مکہ کے ظالموں سے پہلے تھے جنہوں نے اپنے اپنے دور میں اپنے اپنے نبی و رسول کی تعلیمات کو جھٹلایا جیسے قوم نوح ‘ عاد یا ثمود ‘ قوم لوط اور قوم فرعون وغیرہ۔ (ذنوبا) ذنب کی جمع ہے اور ذنب کے معنی الزام کے بھی ہیں اور ڈول کے بھی اور خصوصاً وہ ڈول جو پانی کا بھرا ہوا ہو جس کا مطلب یہ ہے کہ ڈول نے اتنا پانی حاصل کرلیا جتنا کہ اس کا حصہ تھا اور اس نسبت سے یہاں یہ لفظ آیا ہے کہ پہلے ظالموں کے حصہ کا جو عذاب تھا انہوں نے اس دنیا کا حصہ پا لیا اور یہ لوگ بھی اس دنیا کے عذاب کا حصلہ جو ان کے لئے مقرر ہے حاصل کرلیں گے اور پھر آخرت میں بھی جو کچھ ان کے حصہ کا ہے ان کو مل جائے گا اور جو ان کے حصہ کا ہے ان کو مل جائے گا۔ پس اپنے مخاطبین کو آپ اتنی بات کہہ دیں کہ وہ جلدی نہ کریں عذاب آئے گا اور ضرور آئے گا اگر انہوں نے اپنی روش نہ بدلی تو ہم بھی اپنی روش بدلنے والے نہیں لیکن جو مہلت ان کو ہمارے قانون میں دی جا چکی ہے وہ تو ان کو پوری کرنا ہی ہوگی اس لئے کہ ان ہی میں ایسے بھی ہیں جو اس مہلت سے استفادہ کرتے ہوئے توبہ و استغفار کر کے بچ نکلنے والے ہیں پھر ہم ان کی خاطر اپنے قانون کو بدلنے والے نہیں۔ جب ان کے عذاب کا وقت آجائے گا تو ان میں سے بھاگنے والوں کو بھی وہ نہیں چھوڑے گا لیکن جب تک ان کی وہ مہلت پوری نہیں ہوتی جو ہماری طرف سے دی جا چکی ہے تو اس وقت تک یہ دندناتے بھی پھریں تو ہم جلدی کرنے والے نہیں اور ان کے لئے بھی بہتر یہی ہے کہ وہ جلدی نہ کریں۔ کہاوت ہے کہ سہج پکے سو میٹھا ہو۔
Top