Urwatul-Wusqaa - Ar-Rahmaan : 10
وَ الْاَرْضَ وَ ضَعَهَا لِلْاَنَامِۙ
وَالْاَرْضَ : اور زمین وَضَعَهَا : اس نے رکھ دیا اس کو لِلْاَنَامِ : مخلوقات کے لیے
اور اس نے زمین کو مخلوق کے لیے پھیلایا
اور اس نے زمین کو مخلوق کے لیے پھیلا دیا 10۔ رفع کے مقابلہ میں وضع زبان کے ادب کے عین مطابق ہے اور انام میں یہ ہر جاندار چیز آجاتی ہے خواہ وہ انسان ہے یا حیوان اور اسی طرح چرند ، پرند اور موروملخ سب اس میں شامل ہیں اور اسی طرح سارے حشرات الارض اس میں داخل ہیں جو زمین کے اندر رہنے کے محتاج ہیں اور اللہ تعالیٰ کی تخلیق سے کوئی چیز بھی باہر نہیں ہے خواہ وہ نباتات و جمادات ہوں اور ہوائیں اور گیسیں بھی اس میں داخل ہیں۔ لیکن اس جگہ ان کا بیان ہے جن کا تعلق اس زمین یعنی دھرتی سے پایا جاتا ہے اور مطلب یہ ہے کہ یہ زمین اللہ تعالیٰ نے اپنی حکمت کاملہ کے تحت بچھا دی ہے اور ہر ایک جاندار چیز اس سے اپنی اپنی فطرت کے مطابق آرام و سکون حاصل کر رہی ہے اور اس کی ضرورت کی ساری چیزیں اس زمین سے اس کو میسر آرہی ہیں۔ زمین کی مخلوق کو دیکھو اور پھر ان کی مختلف قسموں ، مختلف شکلوں ، مختلف رنگوں ، مختلف زبانوں اور مختلف عادات واطوار پر نظر ڈالو اور قدرت خداوندی کا اندازہ کرو اور ساتھ ہی زمین کی پیداوار کو دیکھو اور اناج کی قسموں پر ایک نظر ڈالو اور جوں جوں خیال کرتے جائو اپنی بیاض میں ان قسموں کو تحریر کرکے دیکھو کہ ان کے اقسام سینکڑوں سے بھی متجاوز ہوجائیں گی اور پھر ان کے کھانے کے طریقوں پر غور کرو کہ ایک ایک چیز کے کھانے کے لیے اللہ تعالیٰ نے بیسیوں سے زیادہ طریقے انسان کو سمجھا دیئے ہیں اب نئے سے نئے طریقے ایجاد ہوتے چلے جا رہے ہیں ایک ہی چیز پر مختلف طریقوں اور مختلف عملوں سے اس کے مزوں (Taste) میں کیا فرق پڑتا ہے ان ساری چیزوں پر غور کرتے جائو تو اللہ تعالیٰ کی قدرت کے نشانات کھلتے ہی چلے جائیں گے اور جوں جوں یہ نشانات کھلتے جائیں گے اس کی وضاحت خود بخود ہوتی چلی جائیگی کہ اللہ تعالیٰ نے اپنی مخلوق کے لیے کیا کیا انعامات کن کن صورتوں میں اور کہاں کہاں چھپا رکھے ہیں۔
Top