Urwatul-Wusqaa - Ash-Shu'araa : 84
یَسْئَلُهٗ مَنْ فِی السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ١ؕ كُلَّ یَوْمٍ هُوَ فِیْ شَاْنٍۚ
يَسْئَلُهٗ : مانگتے ہیں اس سے مَنْ : جو بھی فِي السَّمٰوٰتِ : آسمانوں میں ہیں وَالْاَرْضِ ۭ : اور زمین میں كُلَّ يَوْمٍ : ہر روز هُوَ فِيْ شَاْنٍ : وہ نئی شان میں ہے
آسمانوں اور زمین والے (سب) اس سے مانگتے ہیں وہ ہر روز ایک نئی شان سے (تجلی فرماتا) ہے
آسمان و زمین والے سب اسی سے مانگتے ہیں وہ ہر روز ایک نئی شان میں ہے 92۔ دنیاو آسمان میں جو کچھ ہے خواہ وہ نبی و رسول ہے ، وہ پیروبزرگ ہے ، وہ جن وفرشتہ ہے ، وہ نوری ہے یا ناری ہے ، وہ خاکی ہے یا آبی ہے ، وہ بڑا ہے یا چھوٹا ہے ، وہ عزیز ہے یا حقیر ہے ، وہ شاہ ہے یاگدا ہے ، وہ راجہ ہے یا پر جا ، وہ حاکم ہے یا محکوم ، وہ آقا ہے یا غلام بلاستشناء سب اسی کے دربار کے بھکاری اور مانگت ہیں۔ سب کا وہی داتا ہے ، اس کے سوا کوئی داتا نہیں۔ سب اسی کے جودوکرم پر آس لگائے ہوئے ہیں اگر کوئی بیمار ہے تو اسی سے صحت مانگتا ہے یہی وہ دروازہ ہے جہاں کھڑے ہو کر ابراہیم (علیہ السلام) بھی پکار کر کہتا ہے۔ (واذمرضت فھویشفین ، ھوبطعمنی ویسقمن) بھوکا ہے تو اسی سے رزق مانگ رہا ، طالب علم ہے تو اسی سے علم کی بھیک مانگ رہا ہے ، اگر کوئی دولت کا طلبگار ہے تو اسی سے سیم وزرمانگ رہا ہے اور اگر کوئی ارباب صدق وصفا ہے تو اسی سے اس کی رضا مانگ رہا ہے۔ آخر کون ہے جو وہاں سائل نہیں ہوا ؟ اور کون ہے جو اس درکاگدا نہیں ؟ کسی کو اس نے خالی ہاتھ واپس بھیجا ہے ؟ کون ہے جس نے مانگا ہے تو پایا نہیں ہے ؟ کسی ایک کا نام لو۔ زمین میں کوئی ایسا ہے تو بتائو اور آسمان میں کوئی ایسا ہے تو اس کی نشاندہی کرو۔ مخلوق ہونے سے کون انکار کرتا ہے یا انکار کرسکتا ہے پھر مخلوق کا تو یہ حال ہے اور خالق اپنی مخلوق کی التجائوں کو سن رہا ہے اور ان کی دعائوں کو قبول کر رہا ہے۔ تاج سلطانی بخشتا ہے تو وہی بخشتا ہے ، کسی کو مال و دولت کی نعمت عطا کرتا ہے تو وہی کرتا ہے ، کسی کے سینہ میں چراغ معرفت فروزاں کرتا ہے تو وہی کرتا ہے ، کسی کو اپنا درد عطا کرتا ہے تو وہی کرتا ہے ، کوئی غم میں گھل رہا ہے اور کوئی خوشی سے پھولا نہیں سماتا۔ کسی کو زندگی عطا کر رہا ہے اور کسی کو موت سے دوچار کر رہا ہے۔ کہیں طوفان اور باد و باراں ہے اور کہیں لوگ بارش کو تر رہے ہیں۔ کوئی نوازا جارہا ہے اور کوئی محروم کیا جارہا ہے روز اس کی شان کا ظہور ہورہا ہے اور ساری شانوں کا وہ خود ہی مالک ومحافظ ہے۔
Top