Urwatul-Wusqaa - Al-Ghaashiya : 16
وَّ زَرَابِیُّ مَبْثُوْثَةٌؕ
وَّزَرَابِيُّ : اور گدے مَبْثُوْثَةٌ : بکھرے ہوئے
اور (استراحت کے لیے) قالینیں بچھی ہوں گی
اور قالین بھی وہاں بچھے ہوں گے 16 ؎ (ذرابی) مخمل کے قالین جو نیچے فرشتوں پر بچھائے جاتے ہیں اور اگر ان کو بچھانے کے بعد ان پر مزید تخت بچھائے جائیں تو پھر کیا ہی ان کی شان ہے یہ زرب کی جمع ہے جو ایک قسم کا آراستہ کپڑا یا قالین ہے جو بچھایا جاتا ہے اور اس کے اوپر تخت بچھائے جاتے ہیں۔ (مبثوثۃ) اسم مفعول واحد مؤنث پھیلے ہوئے ، بچھے ہوئے اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ کثرت سے بچھے ہوئے۔ یعنی لوگوں کو گن گن کر نہ بچھائے گئے ہوں کہ جتنے آدمی ہیں اتنے ہی تخت بچھائے جائیں بلکہ کثرت سے بچھے ہوں کہ جس کو وہ پسند کریں اس پر لیٹیں ، بیٹھیں اور تکیہ لگائیں ۔ یہ گویا انعامات ہیں جو اہل جنت کے لیے مالک الملک اور بادشاہوں کے بادشاہ کی طرف سے کیے گئے ہیں ۔ یہ چار قسم کے انعامات ہیں جن کا اس جگہ ذکر کیا گیا ہے اور یہ چاروں ان اعلیٰ اصولوں کے بالمقابل ہیں جن پر جنتی دنیا میں عامل رہے اور وہی اصل دین فطرت ہیں جن کا نام اسلام ہے اور جن کی طرف اشارہ آنے والے آیات میں دیا گیا ہے اور اگر ان کو چار قسم کے جذبات پر قابو پانے سے تعبیر کیا جائے تو بھی تعبیر کیا جاسکتا ہے اور رہی یہ بات کہ وہ چار قسم کے جذبات کیا ہیں تو ان کا ذکر اس طرح کیا جاسکتا ہے کہ وہ (1) حرص وطع ہے۔ (2) شہوت ہے۔ (3) غضب ہے (4) حسد ہے کہ اگر کوئی شخص ان پر قابو پا جائے تو وہ بھی یقینا اہل جنت میں ہوتا ہے اور جنت کا مستحق ٹھہرتا ہے۔ اگر کسی نے ان سے اپنے آپ کو بچالیا تو سمجھ لو کہ اس نے بہت کچھ پا لیا ۔
Top