Urwatul-Wusqaa - Aal-i-Imraan : 64
اَلَمْ یَعْلَمُوْۤا اَنَّهٗ مَنْ یُّحَادِدِ اللّٰهَ وَ رَسُوْلَهٗ فَاَنَّ لَهٗ نَارَ جَهَنَّمَ خَالِدًا فِیْهَا١ؕ ذٰلِكَ الْخِزْیُ الْعَظِیْمُ
اَلَمْ يَعْلَمُوْٓا : کیا وہ نہیں جانتے اَنَّهٗ : کہ وہ جو مَنْ : جو يُّحَادِدِ : مقابلہ کرے گا اللّٰهَ : اللہ وَرَسُوْلَهٗ : اور اس کا رسول فَاَنَّ : تو بیشک لَهٗ : اس کے لیے نَارَ جَهَنَّمَ : دوزخ کی آگ خَالِدًا : ہمیشہ رہیں گے فِيْهَا : اس میں ذٰلِكَ : یہ الْخِزْيُ : رسوائی الْعَظِيْمُ : بڑی
کیا (ابھی تک) انہوں نے یہ بات نہ جانی کہ جو کوئی اللہ اور اس کے رسول کا مقابلہ کرتا ہے اس کے لیے دوزخ کی آگ ہے ہمیشہ اس میں جلے گا اور یہ بہت ہی بڑی رسوائی ہے
اللہ اور اس کے رسول ﷺ کا مقابلہ کرنے والوں کے لئے عذاب جہنم ہے : 87: مطلب یہ ہے کہ جو شخص اللہ اور اس کے رسول ﷺ کے مخالف ہوجائے اس سے مخالفت رکھے ، اس سے عداوت کرے۔ جس طرح ” یُّشَاقِقِ “ کا لفظ استعمال ہے اس طرح ” یُّحَادِدِ “ کا گویا اللہ اور اس کے رسول ﷺ کو خوش کرنے اور ان کی رضا حاصل کرنے کی بجائے مخالفت میں کمر بستہ ہوجائے اور اس چیز کو مقابلہ کہا جاتا ہے پھر اس کی سزا کیا ہوگی ؟ فرمایا : ” اس کے لئے دوزخ کی آگ ہے اور وہ ہمیشہ اس میں جلے گا اور یہ سب رسوائیوں سے بڑی رسوائی ہے جو اس روسیاہ کے حصہ میں آئی۔ “
Top