Tafseer-e-Usmani - At-Tawba : 30
وَ جَعَلُوْا لِلّٰهِ اَنْدَادًا لِّیُضِلُّوْا عَنْ سَبِیْلِهٖ١ؕ قُلْ تَمَتَّعُوْا فَاِنَّ مَصِیْرَكُمْ اِلَى النَّارِ
وَجَعَلُوْا : اور انہوں نے ٹھہرائے لِلّٰهِ : اللہ کے لیے اَنْدَادًا : شریک لِّيُضِلُّوْا : تاکہ وہ گمراہ کریں عَنْ : سے سَبِيْلِهٖ : اس کا راستہ قُلْ : کہ دیں تَمَتَّعُوْا : فائدہ اٹھا لو فَاِنَّ : پھر بیشک مَصِيْرَكُمْ : تمہارا لوٹنا اِلَى : طرف النَّارِ : جہنم
اور ٹھہرائے اللہ کے لیے مقابل کہ بہکائیں لوگوں کو اس کی راہ سے8 تو کہہ مزا اڑا لو پھر تم کو لوٹنا ہے طرف آگ کے9
8 یعنی خدا کے احسانات سے متاثر ہو کر منعم حقیقی کی شکر گزاری اور اطاعت شعاری میں لگتے، یہ تو نہ ہوا، الٹے بغاوت پر کمربستہ ہوگئے، خدا کے مقابل دوسری چیزیں کھڑی کردیں جن پر خدائی اختیارات تقسیم کیے اور عبادت جو خدائے واحد کا حق تھا، وہ مختلف عنوانوں سے ان کے لیے ثابت کرنے لگے، تاکہ اس سلسلہ میں اپنے ساتھ دوسروں کی راہ ماریں اور انھیں بہکا کر اپنے دام سیادت میں پھنسائے رکھیں۔ 9 یعنی بہتر ہے۔ بیوقوفوں کو جال میں پھنسا کر چند روز جی خوش کرلو اور دنیا کے مزے اڑا لو، مگر تابکے آخر دوزخ کی آگ میں ہمیشہ رہنا ہے۔ کیونکہ اس مزے اڑانے کا یہ ہی نتیجہ ہوگا۔ گویا یہ جملہ ایسا ہوا جیسے ایک طبیب کسی بد پرہیز مریض کو خفا ہو کر کہے " کُلَّ مَاتُرِیْدُ فَاِنَّ مَصِیْرَکَ اِلَی الْمَوْتِ " جو تیرا جی چاہے کھا کیونکہ ایک دن یہ مرض تیری جان لے کر رہے گا۔
Top