Tafseer-e-Usmani - An-Nahl : 18
وَ اِنْ تَعُدُّوْا نِعْمَةَ اللّٰهِ لَا تُحْصُوْهَا١ؕ اِنَّ اللّٰهَ لَغَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ
وَاِنْ : اور اگر تَعُدُّوْا : تم شمار کرو نِعْمَةَ اللّٰهِ : اللہ کی نعمت لَا تُحْصُوْهَا : اس کو پورا نہ گن سکو گے اِنَّ اللّٰهَ : بیشک اللہ لَغَفُوْرٌ : البتہ بخشنے والا رَّحِيْمٌ : نہایت مہربان
اور اگر شمار کرو اللہ کی نعمتوں کو نہ پورا کرسکو گے ان کو 12 بیشک اللہ بخشنے والا مہربان ہے13
12 یعنی جو نعمتیں اوپر بیان ہوئیں " مشتے نمونہ ازخروارے " تھیں۔ باقی خدا کی نعمتیں تو اس قدر ہیں جن کا تم کسی طرح شمار نہیں کرسکتے۔ 13 یعنی ان بیشمار نعمتوں کا شکر پوری طرح کس سے ادا ہوسکتا تھا۔ لہذا ادائے شکر میں جو کوتاہی رہ جاتی ہے خدا اس سے درگزر کرتا اور تھوڑے سے شکر پر بہت سا اجر عطا فرما دیتا ہے۔ یا یہ کفر ان نعمت کے بعد جو شخص توبہ کر کے شکر گزار بن جائے حق تعالیٰ اس کی پچھلی کوتاہیوں کو بخشتا اور آئندہ کے لیے رحمت مبذول فرماتا ہے۔ بلکہ ناشکری کی حالت میں بھی اپنی رحمت واسعہ سے اس کو بالکلیہ محروم نہیں کرتا۔ ہزاروں طرح کی نعمتیں دنیا میں فائض کرتا رہتا ہے۔
Top