Tafseer-e-Usmani - Ash-Shu'araa : 223
یُّلْقُوْنَ السَّمْعَ وَ اَكْثَرُهُمْ كٰذِبُوْنَؕ
يُّلْقُوْنَ : ڈالدیتے ہیں السَّمْعَ : سنی سنائی بات وَاَكْثَرُهُمْ : اور ان میں اکثر كٰذِبُوْنَ : جھوٹے ہیں
لا ڈالتے ہیں سنی ہوئی بات اور بہت ان میں جھوٹے ہیں11
11 یعنی شیاطین کوئی ایک آدھ ناتمام بات امور غیبیہ جزئیہ کے متعلق جو سن بھاگتے ہیں اس میں سو جھوٹ ملا کر اپنے کاہن دوستوں کو پہنچاتے ہیں، یہ حقیقت ان کی وحی کی ہے۔ برخلاف اس کے انبیاء کی وحی کے کہ ایک حرف اور ایک شوشہ بھی جھوٹ نہیں ہوسکتا۔ بعض نے " یُلْقُون السَّمْعَ " کے معنی یہ لیے ہیں، کہ شیاطین ملاء اعلیٰ کی طرف کان لگاتے ہیں کہ کوئی غیبی بھنک کان میں پڑجائے، یا جھوٹے گنہگار شیاطین کی طرف کان جھکائے رکھتے ہیں کہ کوئی چیز ادھر سے ہاتھ آئے تو چلتی کریں۔
Top