Tafseer-e-Usmani - Al-Ahzaab : 62
سُنَّةَ اللّٰهِ فِی الَّذِیْنَ خَلَوْا مِنْ قَبْلُ١ۚ وَ لَنْ تَجِدَ لِسُنَّةِ اللّٰهِ تَبْدِیْلًا
سُنَّةَ اللّٰهِ : اللہ کا دستور فِي الَّذِيْنَ : ان لوگوں میں جو خَلَوْا : گزرے مِنْ قَبْلُ ۚ : ان سے پہلے وَلَنْ تَجِدَ : اور تم ہرگز نہ پاؤ گے لِسُنَّةِ اللّٰهِ : اللہ کے دستور میں تَبْدِيْلًا : کوئی تبدیلی
دستور پڑا ہوا ہے اللہ کا ان لوگوں میں جو پہلے ہوچکے ہیں اور تو نہ دیکھے گا اللہ کی چال بدلی6 
6 یعنی عادت اللہ یہ ہی رہی ہے کہ پیغمبروں کے مقابلہ میں جنہوں نے شرارتیں کیں اور فتنے فساد پھیلائے اسی طرح ذلیل و خوار، یا ہلاک کیے گئے۔ یا یہ مطلب ہے کہ پہلی کتابوں میں یہ بھی حکم ہوا ہے کہ مفسدوں کو اپنے درمیان سے نکال باہر کرو۔ جیسا کہ حضرت شاہ صاحب " تورات " سے نقل فرماتے ہیں۔
Top