Tafseer-e-Usmani - An-Nisaa : 106
وَ لَا یَحْسَبَنَّ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا سَبَقُوْا١ؕ اِنَّهُمْ لَا یُعْجِزُوْنَ
وَلَا يَحْسَبَنَّ : اور ہرگز خیال نہ کریں الَّذِيْنَ كَفَرُوْا : جن لوگوں نے کفر کیا (کافر) سَبَقُوْا : وہ بھاگ نکلے اِنَّهُمْ : بیشک وہ لَا يُعْجِزُوْنَ : وہ عاجز نہ کرسکیں گے
اور یہ نہ سمجھیں کافر لوگ کہ وہ بھاگ نکلے وہ ہرگز تھکا نہ سکیں گے ہم کو3
3 نبذ عہد کا جو حکم اوپر مذکور ہوا، ممکن تھا کہ کفار اس کو مسلمانوں کی سادہ لوحی پر حمل کر کے خوش ہوتے کہ جب ان کے یہاں خیانت و غدر جائز نہیں تو ہم کو خبردار اور بیدار ہونے کے بعد پورا موقع اپنے بچاؤ اور مسلمانوں کے خلاف تیاری کرنے کا ملے گا۔ اس کا جواب دے دیا کہ کتنی ہی تیاری اور انتظامات کرلو۔ جب مسلمانوں کے ہاتھوں خدا تم کو مغلوب و رسوا کرنا اور دنیا یا آخرت میں سزا دینا چاہے گا، تو تم کسی تدبیر سے اس کو عاجز نہ کرسکو گے۔ نہ اس کے احاطہ قدرت و تسلط سے نکل کر بھاگ سکو گے۔ گویا مسلمانوں کی تسلی کردی کہ وہ خدا پر بھروسہ کر کے اس کے احکام کا امتثال کریں تو سب پر غالب آئیں گے۔
Top