Tafseer-e-Usmani - At-Tawba : 14
خَاشِعَةً اَبْصَارُهُمْ تَرْهَقُهُمْ ذِلَّةٌ١ؕ وَ قَدْ كَانُوْا یُدْعَوْنَ اِلَى السُّجُوْدِ وَ هُمْ سٰلِمُوْنَ
خَاشِعَةً : نیچی ہوں گی اَبْصَارُهُمْ : ان کی نگاہیں تَرْهَقُهُمْ : چھا رہی ہوگی ان پر ذِلَّةٌ : ذلت وَقَدْ كَانُوْا : اور تحقیق تھے وہ يُدْعَوْنَ : بلائے جاتے اِلَى السُّجُوْدِ : سجدوں کی طرف وَهُمْ سٰلِمُوْنَ : اور وہ صحیح سلامت تھے
جھکی پڑتی ہوں گی ان کی آنکھیں5 چڑھی آتی ہوگی ان پر ذلت اور پہلے ان کو بلاتے رہے سجدہ کرنے کو اور وہ تھے اچھے خاصے6 
5  یعنی ندامت اور شرمندگی کے مارے آنکھ اوپر نہ اٹھ سکے گی۔ 6 یعنی دنیا میں سجدہ کا حکم دیا گیا تھا جس وقت اچھے خاصے تندرست تھے اور باختیار خود سجدہ کرسکتے تھے وہاں کبھی اخلاص سے سجدہ نہ کیا۔ اس کا اثر یہ ہوا کہ استعداد ہی باطل ہوگئی۔ اب چاہیں بھی تو سجدہ نہیں کرسکتے۔
Top