Anwar-ul-Bayan - Ibrahim : 18
الَّذِیْنَ یَسْتَمِعُوْنَ الْقَوْلَ فَیَتَّبِعُوْنَ اَحْسَنَهٗ١ؕ اُولٰٓئِكَ الَّذِیْنَ هَدٰىهُمُ اللّٰهُ وَ اُولٰٓئِكَ هُمْ اُولُوا الْاَلْبَابِ
الَّذِيْنَ : وہ جو يَسْتَمِعُوْنَ : سنتے ہیں الْقَوْلَ : بات فَيَتَّبِعُوْنَ : پھر پیروی کرتے ہیں اَحْسَنَهٗ ۭ : اس کی اچھی باتیں اُولٰٓئِكَ : وہی لوگ الَّذِيْنَ : وہ جنہیں هَدٰىهُمُ اللّٰهُ : انہیں ہدایت دی اللہ نے وَاُولٰٓئِكَ : اور یہی لوگ هُمْ : وہ اُولُوا الْاَلْبَابِ : عقل والے
جو بات کو سنتے اور اچھی باتوں کی پیروی کرتے ہیں یہی وہ لوگ ہیں جن کو خدا نے ہدایت دی اور یہی عقل والے ہیں
(39:18) الذین یستمعون القول فیتبعون احسنہ۔ اگر وقف فبشر عباد پر کیا جائے تو یہ جملہ مبتداء ہوگا اور اگلا جملہ اولئک الذین ۔۔ اس کی خبر۔ اور ترجمہ ہوگا :۔ جو لوگ بات کو سنتے ہیں اور اچھی باتوں کی پیروی کرتے ہیں یہی لوگ ہیں جن کو خدا نے ہدایت دی اور یہی عقل والے ہیں۔ اور اگر وقف لہم الشری پر ہے تو الذین یستمعون ۔۔ الخ ۔ عباد میرے بندے) کی تعریف ہے۔ اور ترجمہ ہوگا :۔ پس آپ مژدہ سنا دیں میرے ان بندوں کو جو بات کو سنتے ہیں اور اچھی باتوں کی پیروی کرتے ہیں یہی لوگ ہیں جن کو خدا نے ہدایت دی اور یہی عقل والے ہیں ۔ یستمعون۔ مضارع جمع مذکر غائب استماع (افتعال) مصدر سے۔ وہ کان لگا کر سنتے ہیں، وہ دھیان سے سنتے ہیں ۔ القول۔ اس کے متعلق مختلف اقوال ہیں :۔ (1) اس سے مراد القرآن ہے اور احسنہ سے مراد بہتر۔ زیادہ اچھا۔ (کلمہ افعل التفضیل) مثلاً واھب کی نسبت فرض کا اتباع کرنا۔ مستحب کی نسبت واجب کا اتبار کرنا اسی طرح جہاں دو صورتیں جائز ہوں وہاں اس صورت کو اختیار کرنا جو قرب الٰہی کا بہتر ذریعہ بن سکے۔ مثلاً قرآن مجید میں ہے :۔ وان طلقتموھن من قبل ان تمسوھن وقد فرضتم لہن فریضۃ فنصف ما فرضتم الا ان یعفون او یعفو الذی بیدہ عقدۃ النکاح وان تعفوا اقرب للتقوی (2:237) اور اگر تم نے انہیں طلاق دیدی ہے اس سے پہلے کہ انہیں ہاتھ لگایا ہو۔ لیکن ان کے لئے کچھ مہر مقرر کرچکے ہو۔ تو جتنا مہر تم نے مقرر کیا ہے اس کا آدھا تمہیں دینا ہوگا۔ بجز اس صورت کے کہ (یا تو) وہ عورتیں خود معاف کردیں یا وہ (اپنا حق) معاف کر دے جس کے ہاتھ میں نکاح کی گرہ ہے اور اگر تم ہی اپنا حق معاف کردو تو یہ زیادہ قرین تقویٰ ہے۔ یا ۔ وان کان ذر عسرۃ فنظرۃ الی میسرۃ وان تصدقوا خٰر لکم (2:280) اور اگر تنگ دست ہے تو اس کے لئے آسودہ حالی تک مہلت ہے۔ اور اگر تم معاف ہی کر دو تو تمہارے حق میں (اور) بہتر ہے۔ وغیرہ وغیرہ۔ (2) القول سے مراد قرآن اور اس کے علاوہ دوسری کتب سماوی ہیں اور احسنہ سے مراد قرآن کے اوامرو نواہی ہیں۔ (3) خدا اور رسول کریم ﷺ کا کلام بھی سنتے ہیں اور دوسروں کا کلام بھی یعنی القول سے مراد عام کلام ہے تو اس صورت میں خدا اور رسول کریم ﷺ کا کلام احسن ہوگا۔ فیتبعون۔ مضارع جمع مذکر غائب۔ اتباع (افتعال) مصدر۔ اتباع کرتے ہیں۔ پیروی کرتے ہیں۔ احسنہ : احسن افعل التفضیل کا صیغہ ہے۔ بہتر۔ بہت اچھا۔ ہ ضمیر واحد مذکر غائب کا مرجع القول ہے۔
Top