Mutaliya-e-Quran - Al-Anbiyaa : 15
قَالُوْا سُبْحٰنَكَ لَا عِلْمَ لَنَاۤ اِلَّا مَا عَلَّمْتَنَا١ؕ اِنَّكَ اَنْتَ الْعَلِیْمُ الْحَكِیْمُ
قَالُوْا : انہوں نے کہا سُبْحَا نَکَ : آپ پاک ہیں لَا عِلْمَ لَنَا : ہمیں کوئی علم نہیں اِلَّا : مگر مَا : جو عَلَّمْتَنَا : آپ نے ہمیں سکھادیا اِنَّکَ اَنْتَ : بیشک آپ الْعَلِیْمُ : جاننے والے الْحَكِیْمُ : حکمت والے
اور وہ یہی پکارتے رہے یہاں تک کہ ہم نے ان کو کھلیان کر دیا، زندگی کا ایک شرارہ تک ان میں نہ رہا
[ فَمَا زَالَتْ تِلْكَ : پھر وہ ہی رہی ] [ دَعْوٰىهُمْ : ان کی پکار ] [ حَتّٰى: یہاں تک کہ ] [ جَعَلْنٰهُمْ : ہم نے کردیا ان کو ] [ حَصِيْدًا : تہس نہس کئے ہوئے ] [ خٰمِدِيْنَ : بجھ کر رہ جانے والے ] [ خ م د ](ن۔ س) خَمْدًا آگ کے شعلوں کا تھم جانا جبکہ انگارہ نہ بجھا ہو۔ پژمردہ ہونا۔ بجھ کر رہ جانا۔ [ خَامِدٌ اسم الفاعل ہے۔ بجھ کر رہ جانے والا۔ زیر مطالعہ آیت۔ 15 ۔]
Top