Anwar-ul-Bayan - Maryam : 81
وَ اتَّخَذُوْا مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ اٰلِهَةً لِّیَكُوْنُوْا لَهُمْ عِزًّاۙ
وَاتَّخَذُوْا : اور انہوں نے بنالیا مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ : اللہ کے سوا اٰلِهَةً : معبود لِّيَكُوْنُوْا : تاکہ وہ ہوں لَهُمْ : ان کے لیے عِزًّا : موجب عزت
اور ان لوگوں نے اللہ کو چھوڑ کر دوسرے معبود بنا لیے تاکہ وہ ان کے لیے عزت کی چیزیں بن جائیں۔
جنھوں نے غیر اللہ کی پرستش کی ان کے معبود اس بات کا انکار کریں گے کہ ہماری عبادت کی گئی اور اپنے عبادت کرنے والوں کے مخالف ہوجائیں گے معبود حقیقی وحدہ لا شریک کو چھوڑ کر جن لوگوں نے دوسرے معبود بنا لیے ہیں وہ یوں سمجھتے ہیں کہ یہ باطل معبود ہمارے لیے عزت کا باعث ہیں ان کی طرف منسوب ہونا ہمارے لیے فخر ہے جیسا کہ ابو سفیان نے غزوہ احد کے موقع پر فخر ظاہر کرتے یوں کہا تھا لنا عزی ولا عزی لکم (ہمارے لیے عزیٰ بت ہے اور تمہارے لیے عزیٰ نہیں ہے) رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ اس کو یہ جواب دے دو اللہ مولانا ولا مولی لکم (اللہ ہمارا مولیٰ ہے اور تمہارے لیے کوئی مولیٰ نہیں) مشرکین یہ کہتے تھے کہ یہ باطل معبود قیامت کے دن اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں ہماری سفارش کردیں گے۔ اللہ جل شانہ نے ارشاد فرمایا کہ جن معبودوں کی عبادت وہ اپنے لیے عزت اور فخر سمجھتے ہیں اور جنھیں اللہ کی بارگاہ میں سفارشی مانتے ہیں وہ مدد تو کیا کریں گے وہاں اس بات کے منکر ہوجائیں گے کہ ان کی عبادت کی تھی، سورة احقاف میں فرمایا (وَاِِذَا حُشِرَ النَّاسُ کَانُوْا لَہُمْ اَعْدَاءً وَّکَانُوْا بِعِبَادَتِہِمْ کٰفِرِیْنَ ) اور جب لوگ جمع کیے جائیں گے تو ان کے باطل معبود اپنے عبادت گزاروں کے دشمن ہوجائیں گے اور ان کی عبادت کے منکر ہوجائیں گے۔ یہ باطل معبود نہ صرف اپنے عبادت گزاروں کی عبادت کے منکر ہوں گے بلکہ وہاں ان کے مخالف ہوجائیں گے اور ان کو الزام بھی دیں گے اور ان کے لیے عذاب دوزخ میں جانے کے خواہشمند ہوں گے۔
Top