Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Qalam : 8
فَلَا تُطِعِ الْمُكَذِّبِیْنَ
فَلَا : پس نہ تُطِعِ : تم اطاعت کرو الْمُكَذِّبِيْنَ : جھٹلانے والوں کی
تو تم جھٹلانے والوں کا کہا نہ ماننا۔
(8۔ 12) اور آپ خصوصا ولید بن مغیرہ مخزومی کا کہنا نہ مانیے جو کہ بہت جھوٹی قسمیں کھانے والا وہ دین خداوندی میں ذلیل ہو، طعنہ دینے والا، آتے جاتے لوگوں سے غیبت کرنے والا، وہ لوگوں کے درمیان چغلیاں لگاتا پھرتا ہو تاکہ ان کے درمیان فساد برپا کرے۔ اپنی اولاد اور کنبہ قبیلہ کو دین اسلام سے روکتا ہو حق سے اعتدال کرنے والا اور ان پر ظلم کرنے والا ہو فاجر ہو، جھوٹ اور ؟ شان نزول : وَلَا تُطِعْ كُلَّ حَلَّافٍ مَّهِيْنٍ (الخ) ابن ابی حاتم نے سدی سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا ہے کہ یہ آیت اخنس بن شریق کے بارے میں اتری ہے۔ ابن منذر نے کلبی سے اسی طرح روایت کیا ہے۔ اور ابن ابی حاتم نے مجاہد سے روایت کیا ہے کہ یہ آیت اسود بن یغوث کے بارے میں نازل ہوئی ہے۔ اور ابن جریر نے ابن عباس سے روایت کیا ہے کہ رسول اکرم پر جب یہ آیت مبارکہ نازل ہوئی، تو ہم نے اس شخص کو نہیں پہچانا تاآنکہ بعد میں یہ جملہ نازل ہوا کہ بعد ذلک زنیم۔ تو پھر ہم نے اس کو پہچان لیا اس کا بھی ہر ایک کے ساتھ ہونا ایسا تھا جیسا کہ بکری ہر ایک بکری کے ساتھ مل جاتی ہے۔
Top