Anwar-ul-Bayan - Al-Baqara : 42
وَ لَا تَلْبِسُوا الْحَقَّ بِالْبَاطِلِ وَ تَكْتُمُوا الْحَقَّ وَ اَنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ
وَلَا تَلْبِسُوْا : اور نہ ملاؤ الْحَقَّ : حق بِالْبَاطِلِ : باطل سے وَتَكْتُمُوْا : اور ( نہ) چھپاؤ الْحَقَّ : حق وَ اَنْتُمْ : جبکہ تم تَعْلَمُوْنَ : جانتے ہو
اور مت ملاؤ حق کو باطل کے ساتھ اور مت چھپاؤ حق کو حالانکہ تم جانتے ہو۔
حق کو باطل کے ساتھ مت ملاؤ اور حق کو مت چھپاؤ اس آیت میں بھی علماء یہود کو خطاب ہے یہ لوگ توریت شریف میں تحریف کرچکے تھے اور اس میں سے کچھ صحیح باتیں ان کے پاس باقی تھیں ان میں بھی خلط ملط کرتے تھے۔ اوّل تو تعلیم عام نہیں تھی اپنی قوم کے تمام افراد کو دین اور کتاب نہیں سکھاتے تھے اور توریت شریف کے اوراق منتشر کر کے رکھ رکھے تھے۔ (تَجْعَلُوْنَہٗ قَرَاطِیْسَ تُبْدُوْنَھَا وَ تُخْفُوْنَ کَثِیْرًا) جو شخص کوئی بات پوچھتا تو کوئی ایک ورقہ نکال کر اس کا مطلب جو چاہتے بتا دیتے تھے۔ اور پوچھنے والے کو خوش کرنے اور اس سے رشوت لینے کے لیے اس کی مرضی کے مطابق توریت شریف کے مضامین کی تشریح کردیتے تھے۔ سیدنا محمد رسول اللہ ﷺ کی جو علامات توریت شریف میں لکھی تھیں ان کو چھپاتے تھے۔ ان کو حکم فرمایا کہ تم حق کو باطل کے ساتھ مت ملاؤ، اپنی بنائی ہوئی بات کو اللہ تعالیٰ کی طرف منسوب نہ کرو خود تراشیدہ بات کو حکم خداوندی ظاہر نہ کرو، تم جانتے ہو کہ ہم ایسا کر رہے ہیں اور یہ بھی جانتے ہو کہ اس کا کیا وبال ہے۔ پھر بھی ایسی حرکت کرتے ہو۔
Top