Anwar-ul-Bayan - An-Najm : 13
اَلَمْ یَرَوْا اَنَّا جَعَلْنَا الَّیْلَ لِیَسْكُنُوْا فِیْهِ وَ النَّهَارَ مُبْصِرًا١ؕ اِنَّ فِیْ ذٰلِكَ لَاٰیٰتٍ لِّقَوْمٍ یُّؤْمِنُوْنَ
اَلَمْ يَرَوْا : کیا وہ نہیں دیکھتے اَنَّا : کہ ہم جَعَلْنَا : ہم نے بنایا الَّيْلَ : رات لِيَسْكُنُوْا : کہ آرام حاصل کریں فِيْهِ : اس میں وَالنَّهَارَ : اور دن مُبْصِرًا : دیکھنے کو اِنَّ : بیشک فِيْ ذٰلِكَ : اس میں لَاٰيٰتٍ : البتہ نشانیاں لِّقَوْمٍ : ان لوگوں کے لیے يُّؤْمِنُوْنَ : ایمان رکھتے ہیں
اور یہ تحقیقی بات ہے کہ انہوں نے اس کو ایک بار اور دیکھا،
دوسری بار رویت : ﴿وَ لَقَدْ رَاٰهُ نَزْلَةً اُخْرٰىۙ0013﴾ (اور بلاشبہ انہوں نے اس فرشتے کو ایک مرتبہ اور بھی دیکھا) اس میں دوسری مرتبہ حضرت جبرائیل (علیہ السلام) کی رویت کا ذکر ہے، رسول اللہ ﷺ نے ان کو ایک مرتبہ مکہ معظمہ میں اصلی صورت میں دیکھا تھا اس کے بعد ایک مرتبہ شب معراج میں سدرۃ المنتہیٰ کے قریب اصلی صورت میں دیکھا۔
Top