Tafseer-al-Kitaab - At-Tawba : 7
وَ لَقَدْ رَاٰهُ نَزْلَةً اُخْرٰىۙ
وَلَقَدْ رَاٰهُ : اور البتہ تحقیق اس نے دیکھا اس کو نَزْلَةً : اترنا اُخْرٰى : ایک مرتبہ پھر
(یہ) کیسے ہوسکتا ہے کہ (ان) مشرکین کا عہد اللہ اور اس کے رسول کے نزدیک (عہد) ہو ؟ ہاں جن لوگوں کے ساتھ تم نے مسجد حرام کے قریب (حدیبیہ میں صلح کا) معاہدہ کیا تھا (اور انہوں نے اسے نہیں توڑا) تو جب تک وہ تمہارے ساتھ ( عہد پر) قائم رہیں تم بھی ان کے ساتھ (عہد پر) قائم رہو کیونکہ اللہ متقیوں کو پسند کرتا ہے۔
[6] یعنی بظاہر تو وہ صلح کا معاہدہ کرتے ہیں مگر دل میں بدعہدی کا ارادہ ہوتا ہے۔ چناچہ جب کبھی معاہدہ کیا تو توڑنے ہی کے لئے کیا۔ ایسے لوگوں کا عہد کیونکر عہد سمجھا جاسکتا ہے۔ [7] یعنی بنی کنانہ اور بنی ضمرہ کے ساتھ
Top