Anwar-ul-Bayan - An-Najm : 5
عَلَّمَهٗ شَدِیْدُ الْقُوٰىۙ
عَلَّمَهٗ : سکھایا اس کو شَدِيْدُ الْقُوٰى : زبردست قوت والے نے
اس کو سکھایا ہے بڑے طاقت والے نے،
اس کے بعد وحی لانے والے فرشتہ کا تذکرہ فرمایا ﴿ عَلَّمَهٗ شَدِيْدُ الْقُوٰى ۙ005﴾ (اس کو سکھایا ہے بڑی طاقت والے نے) ﴿ذُوْمِرَّةٍ 1ؕ﴾ (وہ طاقتور ہے) ۔ یعنی جبرائیل فرشتہ نے آپ کو یہ قرآن سکھایا جو بڑے قوت والا ہے۔ اس میں اس احتمال کی تردید فرمادی ہے کہ جبرائیل (علیہ السلام) اللہ تعالیٰ کی طرف سے وحی لے کر چلے ہوں اور درمیان میں کوئی دوسری مخلوق شیطان وغیرہ پیش آگیا ہو اور اس نے صحیح طور پر وحی پہنچانے سے باز رکھا ہوا، ارشاد فرما دیا کہ وحی لانے والا فرشتہ بڑی قوت والا ہے پوری قوت والا ہے اس کے پیغام پہنچانے میں کوئی مانع نہیں ہوسکتا۔
Top