Anwar-ul-Bayan - Al-Haaqqa : 11
اِنَّا لَمَّا طَغَا الْمَآءُ حَمَلْنٰكُمْ فِی الْجَارِیَةِۙ
اِنَّا : بیشک ہم لَمَّا : جب طَغَا الْمَآءُ : بلندی میں تجاوز کرگیا پانی حَمَلْنٰكُمْ : سوار کیا ہم نے تم کو فِي الْجَارِيَةِ : کشتی میں
بلاشبہ جب پانی کو طغیانی ہوئی تو ہم نے تمہیں کشتی میں اٹھا دیا
حضرت نوح (علیہ السلام) کے طوفان کا ذکر : ﴿ اِنَّا لَمَّا طَغَا الْمَآءُ حَمَلْنٰكُمْ فِي الْجَارِيَةِۙ0011﴾ (بلاشبہ جب پانی میں طغیانی آئی تو ہم نے تمہیں کشتی میں سوار کردیا) اس میں حضرت نوح (علیہ السلام) کے طوفان کا تذکرہ ہے حضرت نوح (علیہ السلام) کے ساتھ کشی میں مومنین سوار ہوگئے تھے جن کی تھوڑی سی تعداد تھی پھر انہی سے دنیا میں آبادی بڑھی اور حضرت آدم (علیہ السلام) کی نسل پھلی پھولی، نزول قرآن کے وقت جو لوگ موجود تھے اور جواب موجود ہیں مومن ہوں یا کافر سب انہی لوگوں کی نسل ہیں جو نوح (علیہ السلام) کے ساتھ کشتی میں سوار ہو کر نجات پا گئے چونکہ ان لوگوں کا وجود ان لوگوں کی نجات سے متعلق ہے جو کشی میں سوار ہوگئے تھے اس لیے بطور امتنان ﴿حَمَلْنٰكُمْ فِي الْجَارِيَةِۙ0011﴾ فرمایا کہ ہم نے تمہیں کشتی میں اٹھا دیا۔
Top