Anwar-ul-Bayan - An-Naba : 4
كَلَّا سَیَعْلَمُوْنَۙ
كَلَّا سَيَعْلَمُوْنَ : ہرگز نہیں عنقریب وہ جان لیں گے
خبردار وہ عنقریب جان لیں گے
مزید فرمایا﴿كَلَّا ﴾ (خبردار) اس میں زجر اور توبیخ ہے کہ قیامت کا انکار کرنا ان کے حق میں اچھا نہیں ہے عنقریب ان کو پتہ چل جائے گا اور تکذیب کی سزا سامنے آجائے گی اس کو دو مرتبہ بیان فرمایا۔ اس کے بعد اللہ تعالیٰ شانہٗ اپنی قدرت کے مظاہر بیان کیے جو لوگوں کے سامنے ہیں اور وہ اقراری ہیں کہ یہ چیزیں اللہ نے بنائی ہیں جو اس کی قدرت باہرہ پر دلالت کرتی ہیں اور بتاتی ہیں کہ جس نے یہ چیزیں پیدا فرمائیں وہ مردوں کو زندہ کرنے پر بھی قادر ہے۔ قال القرطبی ولھم علٰی قدرتہ علی البعث ای قدرتنا علی ایجاد ھذا الامور اعظم من قدرتنا علٰی الاعادة۔ فرمایا کیا ہم نے زمین کو بچھونا نہیں بنایا ؟ اور کیا پہاڑوں کو میخیں نہیں بنایا ؟ زمین کو پیدا فرمایا پھر اسے پھیلا دیا اور بڑے بڑے بوجھل پہاڑ اس میں پیدا فرما دیئے تاکہ وہ حرکت نہ کرے بندے اس زمین پر چلتے پھرتے ہیں سفر کرتے ہیں گاڑیاں دوڑاتے ہیں یہ اللہ تعالیٰ کی بڑی نعمت ہے، پھر فرمایا کہ ہم نے تمہیں ازواج بنا دیا یعنی تم میں مرد بھی پیدا کیے اور عورتیں بھی تاکہ آپس میں میاں بیوی بنتے ہو، ایک دوسرے سے انس حاصل کرتے ہو پھر مرد عورت کے ملاپ سے اولاد پیدا ہوتی ہے جس سے توالد و تناسل کا سلسلہ جاری ہے۔
Top