Anwar-ul-Bayan - Yunus : 26
لِلَّذِیْنَ اَحْسَنُوا الْحُسْنٰى وَ زِیَادَةٌ١ؕ وَ لَا یَرْهَقُ وُجُوْهَهُمْ قَتَرٌ وَّ لَا ذِلَّةٌ١ؕ اُولٰٓئِكَ اَصْحٰبُ الْجَنَّةِ١ۚ هُمْ فِیْهَا خٰلِدُوْنَ
لِلَّذِيْنَ : وہ لوگ جو کہ اَحْسَنُوا : انہوں نے بھلائی کی الْحُسْنٰى : بھلائی ہے وَزِيَادَةٌ : اور زیادہ وَلَا يَرْهَقُ : اور نہ چڑھے گی وُجُوْهَھُمْ : ان کے چہرے قَتَرٌ : سیاہی وَّلَا ذِلَّةٌ : اور نہ ذلت اُولٰٓئِكَ : وہی لوگ اَصْحٰبُ الْجَنَّةِ : جنت والے ھُمْ : وہ سب فِيْهَا : اس میں خٰلِدُوْنَ : ہمیشہ رہیں گے
جن لوگوں نے نیکو کاری کی انکے لئے بھلائی ہے اور (مزید برآں) اور بھی اور انکے مونہوں پر نہ تو سیاہی چھائے گی اور نہ رسوائی۔ یہی جنتی ہیں کہ اس میں ہمیشہ رہیں گے۔
(10:26) احسنوا۔ انہوں نے بھلائی کی۔ انہوں نے احسان کیا۔ احسان سے ماضی جمع مذکر غائب۔ یعنی جس کام کے کرنے کا حکم تھا اس کو بجالائے۔ اور جس سے منع کیا گیا اس سے باز رہے۔ حضور رسول اکرم ﷺ نے احسان کی تعریف یہ کی ہے : ان تعبد اللہ کانک تراہ فان لم تکن تراہ فانہ یراک۔ کہ تو اللہ تعالیٰ کی اس طرح عبادت کرے جیسا کہ تو اسے دیکھ رہا ہے اور اگر تو اسے نہیں دیکھ سکتا تو اس طرح کہ وہ تمہیں دیکھ رہا ہے الحسنی۔ حسن سے افعل التفضیل کا صیغہ واحد مؤنث۔ اچھی۔ عمدہ نیک جزاء ای المنزلۃ الحسنی۔ یعنی جنت۔ وزیادۃ بلکہ اس سے بھی زیادہ۔ یعنی دیدار الٰہی۔ لایرھق مضارع منفی واحد مذکر غائب رھق مصدر (باب سمع) نہیں چھائے گا۔ رھق چھا جانا۔ پالینا۔ ایک شے کا دوسری شے پر زبردستی چھا جانا۔ قتر۔ غبار (الفرائد الدریۃ) فتروقتار کے اصل معنی لکڑی کا اٹھتا ہوا دھواں ہے۔ کنجوس آدمی بھی مال دینے کی بجائے گویا دھواں دے کر بہلاتا ہے۔ یہاں مراد سیاہی سے ہے (المفردات) کنجوسی، بخیلی، اسراف کی ضد ہے۔ یہاں غبار ہی زیادہ موزوں ہے (رسوائی و ذلت کا ) غبار۔ (ضیاء القرآن) ولا یرھق وجوہہم قتر ولاذلۃ۔ اور ان کے چہروں پر نہ رسوائی کا غبار چھایا ہوگا اور نہ ذلت کا (اثر ہوگا) ۔
Top