Anwar-ul-Bayan - Maryam : 21
قَالَ كَذٰلِكِ١ۚ قَالَ رَبُّكِ هُوَ عَلَیَّ هَیِّنٌ١ۚ وَ لِنَجْعَلَهٗۤ اٰیَةً لِّلنَّاسِ وَ رَحْمَةً مِّنَّا١ۚ وَ كَانَ اَمْرًا مَّقْضِیًّا
قَالَ : اس نے کہا كَذٰلِكِ : یونہی قَالَ : فرمایا رَبُّكِ : تیرا رب هُوَ : وہ یہ عَلَيَّ : مجھ پر هَيِّنٌ : آسان وَلِنَجْعَلَهٗٓ : اور تاکہ ہم اسے بنائیں اٰيَةً : ایک نشانی لِّلنَّاسِ : لوگوں کے لیے وَرَحْمَةً : اور رحمت مِّنَّا : اپنی طرف سے وَكَانَ : اور ہے اَمْرًا : ایک امر مَّقْضِيًّا : طے شدہ
(فرشتے نے) کہا یوں ہی (ہوگا) تمہارے پروردگار نے فرمایا ہے کہ یہ مجھے آسان ہے اور (میں اسے اسی طریقہ پر پیدا کروں گا) تاکہ اس کو لوگوں کے لئے اپنی طرف سے نشانی اور (ذریعہ) رحمت اور (مہربانی) بناؤں اور یہ کام مقرر ہوچکا ہے
(19:21) قال۔ ای قال الجبریل۔ کذلک۔ یہ یوں ہی ہوگا۔ یعنی باوجود اس امر کے کہ تجھے کسی بشر نے نہیں چھوا تیرے بچہ ہوگا۔ نیز ملاحظہ ہو (19:9) ۔ لنجعلہ۔ لام تعلیل کا ہے۔ نجعلمضارع منصوب جمع متکلم۔ نصب بوجہ عمل ان مقدرہ ہُ ضمیر منفعول واحد غائب۔ تاکہ ہم بنادیں اس کو (1) لوگوں کے لئے ایک نشانی بوجہ خارق عادت پیدائش کے اور (2) ہماری طرف سے سراپا رحمت اسرائیل کی بھٹکی ہوئی قوم کے لئے۔ وکان امرا مقضیا۔ اور یہ ایک طے شدہ بات ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے ایسا بچہ پیدا کرنے کا فیصلہ کردیا ہے اور اب یہ ہو کر رہے گا۔ اس میں تردد کرنے کی ضرورت نہیں۔
Top