Anwar-ul-Bayan - Maryam : 52
وَ نَادَیْنٰهُ مِنْ جَانِبِ الطُّوْرِ الْاَیْمَنِ وَ قَرَّبْنٰهُ نَجِیًّا
وَنَادَيْنٰهُ : اور ہم نے اسے پکارا مِنْ : سے جَانِبِ : جانب الطُّوْرِ : کوہ طور الْاَيْمَنِ : داہنی وَقَرَّبْنٰهُ : اور اسے نزدیک بلایا نَجِيًّا : راز بتانے کو
اور ہم نے ان کو طور کی داہنی جانب پکارا اور باتیں کرنے کے لئے نزدیک بلایا
(19:52) نادینہ۔ ماضی جمع متکلم۔ ندائمصدر۔ ہُ ضمیر مفعول واحد مذکر حاضر۔ ہم نے اسے پکارا۔ من جانب الطور الایمن۔ الطور الایمن۔ موصوف صفت دائیں پہاڑی موصوف صفت مل کر مضاف جانب مضاف الیہ۔ مضاف الیہ۔ مضاف مضاف الیہ مل کر مجرور من حرف جار۔ دائیں پہاڑی کی جانب سے ۔ یعنی جو پہاڑی حضرت موسیٰ کے دائیں طرف تھی۔ بالایمن۔ الایمن سے ہے جس کے معنی بابرکت ہونے کے ہیں۔ اور یہ جانب کی صفت ہے ترجمہ ہوگا : ہم نے اسے پہاڑی کی بابرکت جانب سے پکارا۔ الطورمصر اور مدین کے درمیان ایک پہاڑ ہے۔ قربناہ۔ ماضی جمع متکلم ہُ ضمیر مفعول واحد مذکر غائب۔ ہم نے اس کو قریب بلایا۔ نجیا۔ صفت مشبہ۔ چپکے چپکے سرگوشیاں کرنے والے۔ چپکے چپکے مشورہ کرنے والے۔ چپکے چپکے راز کی باتیں کرنے والے۔ یہ قربناہ کی ضمیر ہُ سے حال ہے۔ اور بدیں وجہ منصوب ہے۔ قربناہ نجیا۔ اس سے راز کی باتیں کرنے کے لئے ہم نے اسے قریب بلایا۔ یا قرب بخشا۔ نجیا۔ نجو سے مشتق ہے۔ اور جگہ قرآن مجید میں ہے فلما استیئسوا منہ خلصوا نجیا۔ (12:80) جب وہ اس سے ناامید ہوگئے تو الگ ہو کر مشورہ کرنے لگے۔
Top