Anwar-ul-Bayan - An-Naml : 33
یَوْمَ نَحْشُرُ الْمُتَّقِیْنَ اِلَى الرَّحْمٰنِ وَفْدًاۙ
يَوْمَ : جس دن نَحْشُرُ : ہم جمع کرلیں گے الْمُتَّقِيْنَ : پرہیزگار (جمع) اِلَى الرَّحْمٰنِ : رحمن کی طرف وَفْدًا : مہمان بنا کر
جس روز ہم پرہیزگاروں کو خدا کے سامنے (بطور) مہمان جمع کریں گے
(19:85) وفدا۔ مصدر۔ مہمانی۔ وافد۔ مہمان یا کسی قوم کا نمائندہ یا قاصد اس کی جمع وفد وفود ووفاد۔ واوفاد۔ وفد یفد (ضرب) وفد الی الامیر۔ وفدبن کر آنا۔ قاصد بن کر آنا۔ چونکہ وافد مرسل الیہ کی طرف بطور مہمان جاتا ہے لہٰذا جمہور مفسرین نے یہی معنی لئے ہیں۔ یعنی متقی لوگ اللہ تعالیٰ کے حضور بطور مہمان حاضر ہوں گے۔ وفدا بمعنی جماعتوں کی صورت میں بھی ہوسکتا ہے۔ یا رکبانا علی نجائب طاعتہم۔ یعنی اپنی بہترین طاعتوں کی سواریوں پر سوار ہو کر حاضر ہوں گے (ان کے نیک اعمال اس دن نہایت خوبصورت سواریوں پر سوار ہو کر حاضر ہوں گے (ان کے نیک اعمال اس دن نہایت خوبصورت سواریوں کی صورت میں حاضر ہوں گے) ۔ نسوق۔ مضارع جمع متکلم سوق مصدر (باب نصر) ہم ہانک لائیں گے۔ وردا۔ جمع ۔ اس کا واحد وارد ہے جیسے وفد کا واحد وافد اور رکب کا راکب ہے وارد پانی پر پہنچنے والے کو کہتے ہیں اور پانی لینے یا پینے کے لئے پانی پر پہنچنے والا پیاسا ہوتا ہے اس لئے وارد کا ترجمہ پیاسا کیا جاتا ہے وردا منصوب بوجہ حال ہے۔ پیاسوں کی طرح
Top