Tadabbur-e-Quran - Al-Israa : 67
یَوْمَ نَحْشُرُ الْمُتَّقِیْنَ اِلَى الرَّحْمٰنِ وَفْدًاۙ
يَوْمَ : جس دن نَحْشُرُ : ہم جمع کرلیں گے الْمُتَّقِيْنَ : پرہیزگار (جمع) اِلَى الرَّحْمٰنِ : رحمن کی طرف وَفْدًا : مہمان بنا کر
جس روز ہم پرہیزگاروں کو خدا کے سامنے (بطور) مہمان جمع کریں گے
85۔ یوم نحشرالمتقین الی الرحمن وفدا۔ یاد کیجئے اے محمد ! اس وقت کو جس دن سب لوگوں کو جمع کیا جائے گا جس شخص نے دنیا میں رحمن کی اطاعت اختیار کیا وہ جنت میں گروہ درگروہ جائیں گے وفد بمعنی جماعات کے ہے۔ جیسے راکب جمع ہے رکب کی۔ ابن عباس اس کا معنی سوار ہوکر کرنے سے کرتے ہیں۔ ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ وہ اونٹوں پر سوار ہوکر جنت میں جائیں گے۔ حضرت علی بن ابی طالب نے فرمایا خدا کی قسم کہ ان کو پیدل نہیں لے جایا جائے گا، بلکہ ایسی اونٹیوں پر جن کے کجاوے سونے کے ہوں گے سوار کیا جائے گا، اور ان اصیل گھوڑوں پر سوار کرکے لے جایاجائے گا، جن کی زینیں یاقوت کی ہوں گی اگر اہل جنت چاہیں گے توسواریاں اڑنے لگیں گی۔
Top