Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
207
208
209
210
211
212
213
214
215
216
217
218
219
220
221
222
223
224
225
226
227
228
229
230
231
232
233
234
235
236
237
238
239
240
241
242
243
244
245
246
247
248
249
250
251
252
253
254
255
256
257
258
259
260
261
262
263
264
265
266
267
268
269
270
271
272
273
274
275
276
277
278
279
280
281
282
283
284
285
286
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Anwar-ul-Bayan - Al-Baqara : 61
وَ اِذْ قُلْتُمْ یٰمُوْسٰى لَنْ نَّصْبِرَ عَلٰى طَعَامٍ وَّاحِدٍ فَادْعُ لَنَا رَبَّكَ یُخْرِجْ لَنَا مِمَّا تُنْۢبِتُ الْاَرْضُ مِنْۢ بَقْلِهَا وَ قِثَّآئِهَا وَ فُوْمِهَا وَ عَدَسِهَا وَ بَصَلِهَا١ؕ قَالَ اَتَسْتَبْدِلُوْنَ الَّذِیْ هُوَ اَدْنٰى بِالَّذِیْ هُوَ خَیْرٌ١ؕ اِهْبِطُوْا مِصْرًا فَاِنَّ لَكُمْ مَّا سَاَلْتُمْ١ؕ وَ ضُرِبَتْ عَلَیْهِمُ الذِّلَّةُ وَ الْمَسْكَنَةُ١ۗ وَ بَآءُوْ بِغَضَبٍ مِّنَ اللّٰهِ١ؕ ذٰلِكَ بِاَنَّهُمْ كَانُوْا یَكْفُرُوْنَ بِاٰیٰتِ اللّٰهِ وَ یَقْتُلُوْنَ النَّبِیّٖنَ بِغَیْرِ الْحَقِّ١ؕ ذٰلِكَ بِمَا عَصَوْا وَّ كَانُوْا یَعْتَدُوْنَ۠ ۧ
وَاِذْ قُلْتُمْ
: اور جب تم نے کہا
يَا مُوْسٰى
: اے موسیٰ
لَنْ نَصْبِرَ
: ہم ہرگز صبر نہ کریں گے
عَلٰى طَعَامٍ
: کھانے پر
وَاحِدٍ
: ایک
فَادْعُ
: دعا کریں
لَنَا
: ہمارے لئے
رَبَّکَ
: اپنا رب
يُخْرِجْ
: نکالے
لَنَا
: ہمارے لئے
مِمَّا
: اس سے جو
تُنْبِتُ
: اگاتی ہے
الْاَرْضُ
: زمین
مِنْ
: سے (کچھ)
بَقْلِهَا
: ترکاری
وَقِثَّائِهَا
: اور ککڑی
وَفُوْمِهَا
: اور گندم
وَعَدَسِهَا
: اور مسور
وَبَصَلِهَا
: اور پیاز
قَالَ
: اس نے کہا
اَتَسْتَبْدِلُوْنَ
: کیا تم بدلنا چاہتے ہو
الَّذِیْ
: جو کہ
هُوْ اَدْنٰی
: وہ ادنی
بِالَّذِیْ
: اس سے جو
هُوْ
: وہ
خَيْرٌ
: بہتر ہے
اهْبِطُوْا
: تم اترو
مِصْرًا
: شہر
فَاِنَّ
: پس بیشک
لَكُمْ
: تمہارے لئے
مَّا سَاَلْتُمْ
: جو تم مانگتے ہو
وَضُرِبَتْ
: اور ڈالدی گئی
عَلَيْهِمُ
: ان پر
الذِّلَّةُ
: ذلت
وَالْمَسْکَنَةُ
: اور محتاجی
وَبَآءُوْا
: اور وہ لوٹے
بِغَضَبٍ
: غضب کے ساتھ
مِنَ اللہِ
: اللہ کے
ذٰلِکَ
: یہ
بِاَنَّهُمْ
: اس لئے کہ وہ
کَانُوْا يَكْفُرُوْنَ
: جو انکار کرتے تھے
بِاٰيَاتِ اللہِ
: اللہ کی آیتوں کا
وَيَقْتُلُوْنَ
: اور قتل کرتے
النَّبِيِّیْنَ
: نبیوں کا
بِغَيْرِ الْحَقِّ
: ناحق
ذٰلِکَ
: یہ
بِمَا
: اس لئے کہ
عَصَوْا
: انہوں نے نافرمانی کی
وَّکَانُوْا
: اور تھے
يَعْتَدُوْنَ
: حد سے بڑھنے والوں میں
اور جب تم نے کہا کہ موسیٰ ! ہم سے ایک (ہی) کھانے پر صبر نہیں ہوسکتا تو اپنے پروردگار سے دعا کیجئے کہ ترکاری اور ککڑی اور گیہوں اور مسور اور پیاز (وغیرہ) جو نباتات زمین میں سے اگتی ہیں ہمارے لئے پیدا کر دے، انہوں نے کہا کہ بھلا عمدہ چیزیں چھوڑ کر ان کے عوض ناقص چیزیں کیوں چاہتے ہو ؟ (اگر یہی چیزیں مطلوب ہیں) تو کسی شہر میں جا اترو وہاں جو مانگتے ہو مل جائے گا اور (آخر کار) ذلت (و رسوائی) اور محتاجی (وبے نوائی) ان سے چمٹا دی گئی اور وہ خدا کے غضب میں گرفتار ہوگئے یہ اس لئے کہ وہ خدا کی آیتوں سے انکار کرتے تھے اور (اسکے) نبیوں کو ناحق قتل کردیتے تھے (یعنی) یہ اس لیے کہ نافرمانی کئے جاتے اور حد سے بڑھے جاتے تھے
واذا قلتم : ای واذکر الوقت اذ قلتم اور وہ وقت بھی یاد کرو جب تم نے کہا۔ طعامد احد مراد اس سے وہ خوارک تھی جو صحرائے تیہ میں ان کو بصورت من وسلوی ملتی تھی۔ طعام واحد اس لئے کہا کہ روز یہی دو چیزیں ایک ہی قسم کی بلا تنوع ملتی تھیں اور بس ۔ فادع لنا۔ فاء عاطفہ سببیہ ہے۔ ہمارے عدم صبر کے سبب سے ہمارے لئے مانگو۔ ادع فعل امر واحد مذکر حاضر دعوۃ باب نصر۔ مصدر سے ۔ تو مانگ۔ تو دعا کر۔ یخرج لنا۔ یخرج مضارع مجزوم بوجہ جواب امر، صیغہ واحد مذکر غائب ۔ ضمیر کا مرجع ربک (تیرا رب ) ہے کہ ہمارے لئے پیدا کرے۔ یخرج لنا کے بعد شیئا محذوف ہے کہ کوئی ایسی شے پیدا کرے۔ مما مرکب ہے من تبعیضیہ اور ما موصولہ سے۔ تنبت الارض۔ تنبت مضارع واحد مؤنث غائب۔ انبات (افعال) مصدر ۔ جو زمین اگاتی ہے۔ مطلب یہ کہ اپنے رب سے دعا کرو کی ایسی چیز کے پیدا کرنے کی جو زمین سے اگتی ہو (از قسم ساگ ۔۔ الخ) من بقلھا۔ من بیانیہ ہے بقل ساگ، ترکاری۔ مضاف ھا ضمیر واحد مؤنث غائب (الارض کے لئے) مضاف الیہ۔ قثائھا مضاف مضاف الیہ ۔ قثاء اسم جنس ہے، اس کی جمع نہیں آتی۔ ککڑی یا ککڑیاں۔ فومھا مضاف مضاف الیہ۔ فوم گیہوں (راغب ، ابن عباس) بنو ہاشم کی زبان میں بھی فوم گیہوں کے معنی میں استعمال ہوتا تھا۔ بعض کے نزدیک جس اناج کی روٹی پکتی ہو اسے فوم کہتے ہیں۔ اکثر مفسرین کے نزدیک یہ اصل میں فوم تھا۔ جس کے منعی لہسن کے ہیں۔ ثاء کو فاء سے بدل دیا ہے اور یہ جائز ہے جیسا کہ مغاثیر (مغثر کی جمع ایک قسم کی گوند ہے) مغافیر (مغفر کی جمع ایک درخت کی گوند) کہا جاتا ہے۔ عدسھا مضاف مضاف الیہ عدس بمعنی مسور۔ بصلہا مضاف مضف الیہ۔ بصل بمعنی پیاز۔ ان سب میں ھا ضمیر واحد مؤنث غائب الارض کے لئے ہے۔ قال ای قال موسیٰ اوقال اللہ۔ اس سے اگلی عبارت ماسئلتم تک اس قول کا مقولہ ہے۔ اتستبدلون ۔ الف استفہامیہ ہے۔ تستبدلون مضارع کا صیغہ جمع مذکر حاضر ہے۔ استبدال (استفعال) مصدر سے ۔ تم بدلتے ہو۔ الذی ھو ادنی اپنی جملہ تراکیب کے ساتھ یہ جملہ مفعول بہ ہے فعل تستبدلون کا ۔ اور بالذی ھو خیر متعلق فعل تستبدلون کا۔ ادنی مادہ دلو سے مشتق ہے اور دان ودنی کا اسم تفضیل ہے اس کے استعمال کی مندرجہ ذیل صورتیں ہیں۔ (1) اگر اقصی کے بالمقابل آئے تو اقرب کے معنی دیتا ہے مثلاً اذا انتم بالعدوۃ الدنیا وھم بالعدوۃ القصوی (8:42) جب تم (مدینے میں) قریب کے ناکے پر تھے۔ اور وہ (کافر) بعید کے ناکے پر (دنیا مؤنث ہے۔ ادنی کی اور قصوی مؤنث ہے اقصی کی۔ (2) اگر اکبر کے مقابلہ میں آئے تو بمعنی اصغر آتا ہے مثلاً ولنذیقنھم من العذاب الادنی دون العذاب الاکبر (32:21) اور ہم ان کو (قیامت کے دن) بڑے عذاب کے سوا عذاب اصغر، (دنیا کے عذاب) کا بھی مزہ چکھائیں گے۔ (3) کبھی بمعنی اول (نشاۃ اولیٰ ) استعمال ہوتا ہے اور الاخر (نشاۃ ثانیہ) کے مقابلہ میں بولا جاتا ہے۔ مثلاً خسرالدنیا والاخرۃ (22:11) اس نے دنیا میں بھی نقصان اٹھایا اور آخرت میں بھی۔ (4) کبھی ادنی بمعنی ارذل بھی آتا ہے جیسا کہ آیت ہذا میں اتستبدلون الذی ھو ادنی بالذی ھو خیر (2:61) بھلا عمدہ چیزیں چھوڑ کر ان کے عوض ناقص چیزیں کیوں چاہتے ہو۔ جب ادنی بمعنی ارذل ہو تو دنی کا اسم تفضیل ہوگا۔ دوسری صورتوں میں سے۔ اھبطوا امر کا صیغہ جمع مذکر حاضر ہے۔ ھبوط (باب ضرب) تم سب اترو، (نیز ملاحظہ ہو 2:36) متذکرۃ الصدر مصرا۔ اسم نکرہ باتنوین بمعنی کوئی شہر۔ مصر (باب نصر) شہر بنانا۔ شہر کو آباد کرنا۔ اھبطوا مصرا۔ جاؤ کسی شہر میں جارہو۔ فان لکم ماسئالتم یہ جملہ امر بالہبوط کی علت ہے یا جواب امر ہے۔ پس بیشک جو تم مانگتے ہو تم کو مل جائیگا۔ ضربت علیہم الذلۃ والمئکۃ۔ الصوب کے معنی ایک چیز کو دوسری چیز پر واقع کرنے یعنی مارنے کے ہیں۔ اور مختلف اعتبارات سے یہ لفظ بہت سے معانی میں استعمال ہوتا ہے مثلاً (1) ہاتھ ، لاٹھی ، تلوار وغیرہ سے مارنا۔ جیسے نضرب الرقاب (47:4) تو ان کی گردنیں اڑا دو ، یا اضرب بعصاک الحجر (2:60) اپنی لاٹھی پتھر پر مارو۔ وغیرہ (2) ضرب الارض بالمطر۔ بارش کا برسنا (3) ضرب الدراھم ، دراہم کو ڈھالنا۔ (4) ضرب فی الارض سفر کرنا (5) ضرب الخیمۃ خیمہ لگانا وغیرہ۔ ضربت علیہم الذلۃ۔ یا ضرب الخیمۃ سے ماخوذ ہے۔ مطلب یہ کہ ذلت اور ناداری نے انہیں اس طرح اپنی لپیٹ میں لے لیا جیسا کہ کسی شخص پر خیمہ لگا ہوا ہوتا ہے یا یہ محاورہ ضربت الطین علی الحائط (مٹی دیوار پر لیس دی گئی) سے مشتق ہے یعنی ذلت اور ناداری کو ان پر لیس دیا گیا یا چپکا دیا گیا۔ المسکنۃ کو فقر یا ناداری اس لئے کہتے ہیں کہ فقرا آدمی کو نچلا بٹھا دیتا ہے اور چلبلا پن اور اکڑ سب جاتی رہتی ہے۔ ترجمہ ہے ۔ اور ان پر ذلت و غربت مسلط کردی گئی۔ باوا ۔ ماضی جمع مذکر غائب انہوں نے کمایا۔ وہ لوٹے، وہ پھرے۔ بواء (باب نصر) مصدر سے جس کے اصل معنی ٹھکانہ درست کرنے اور جگہ ہموار کرنے کے ہیں۔ مکان بواء اس مقام کو کہتے ہیں جو اس جگہ پر اترنے کے لئے ساز گار اور موافق ہو۔ باء وا بغضب من اللہ وہ ایسی جگہ اترے کہ ان کے ساتھ اللہ کا غضب ہے۔ یہاں بغضب موضع حال میں ہے جیسے خرج بسیفہ میں ہے اور مربزید کی طرح مفعول نہیں ہے اور بغضب پر باء لاکر تنبیہ کی ہے کہ موافق جگہ میں ہونے کے باوجود وہ غضب الٰہی میں گرفتار ہیں تو ناموافق جگہ میں تو بالاولیٰ ان پر غضب ہوگا۔ اس کا مادہ باء و ہے۔ ذلک کا مشار الیہ غضب ہے۔ یا ذلت و فقر و غضب ہر سہ کی طرف اشارہ ہے۔ بانہم میں باء سببیہ ہے۔ انھم کانوا یکفرون بایات اللہ (سبب اول) ویقتلون النبیین بغیر الحق (سبب ددوم) یعنی اس ذلت و فقرہ و غضب کا سبب ان کا آیات اللہ سے انکار اور نبیوں کا ناحق قتل تھا ۔ فائدہ : نبیوں کا قتل تو ہمیشہ ناحق ہی ہوتا ہے۔ بغیر الحق کا لفظ زور دینے کیلئے بڑھایا گیا ہے گویا ان کے فعل کے ناحق ہونے کو تکرارا بیان کیا ہے، جن نبیوں کو قتل کیا گیا ان میں حضرت شعیائ، حضرت یحییٰ اور حضرت زکریا (علیہم السلام) بھی ہیں۔ ذلک بما عصواو کالوا یعتدون اس کی مندرجہ ذیل صورتیں ہیں۔ (1) اگر ذلک کا اشارہ آیات اللہ سے انکار اور قتل انبیاء کی طرف ہے تو بما میں باء سببیہ ہے اور ما موصولہ اور مطلب یہ ہوگا کہ ان کا آیات اللہ سے انکار اور انبیاء کا ناحق قتل کا سبب ان کی نافرمانی اور حدود اللہ سے تجاوز تھا۔ یعنی ان کا مسلسل کفر اور تجاوز حدود اللہ ان کو آہستہ آہستہ قتل انبیاء جیسے گھناؤنے جرم کے ارتکاب تک لے گیا۔ (2) بعض کے نزدیک اسم اشارہ ذلک تکرار مضمون کو پر زور بنانے کے لئے آیا ہے اور باء بمعنی مع ہے اور مطلب یہ کہ خداوند تعالیٰ نے ان پر ذلت و فقر چسپاں کردیا۔ اور وہ مورد غضب الٰہی اس لئے ہوئے کہ وہ آیات الٰہی سے منکر ہوئے۔ انبیاء کو ناحق قتل کیا۔ مسلسل نافرمانی کے مرتکب ہوئے اور تجاوز حدود اللہ پر مصر رہے۔ عصوا۔ ماضی جمع مذکر غائب عصیان معصیۃ (باب ضرب) انہوں نے نافرمانی کی۔ عصوا۔ اصل میں عصیوا تھا۔ یا متحرک ما قبل اس کا مفتوح اس لئے یاء کو الف سے بدلا واو اور یاء ہر دو ساکن ہوئے الف اجتماع ساکنین سے گرگیا۔ عصوا رہ گیا۔ کانوا یعتدون۔ ماضی استمراری کا صیغہ جمع مذکر غائب اعتداء (افتعال) مصدر وہ زیادتی کیا کرتے تھے۔ وہ حدود شرعیہ سے تجاوز کیا کرتے تھے۔
Top