Anwar-ul-Bayan - Al-Qasas : 12
وَ حَرَّمْنَا عَلَیْهِ الْمَرَاضِعَ مِنْ قَبْلُ فَقَالَتْ هَلْ اَدُلُّكُمْ عَلٰۤى اَهْلِ بَیْتٍ یَّكْفُلُوْنَهٗ لَكُمْ وَ هُمْ لَهٗ نٰصِحُوْنَ
وَحَرَّمْنَا : اور ہم نے روک رکھا عَلَيْهِ : اس سے الْمَرَاضِعَ : دودھ پلانیوالی (دوائیاں) مِنْ قَبْلُ : پہلے سے فَقَالَتْ : وہ (موسی کی بہن) بولی هَلْ اَدُلُّكُمْ : کیا میں بتلاؤں تمہیں عَلٰٓي اَهْلِ بَيْتٍ : ایک گھر والے يَّكْفُلُوْنَهٗ : وہ اس کی پرورش کریں لَكُمْ : تمہارے لیے وَهُمْ : اور وہ لَهٗ : اس کے لیے نٰصِحُوْنَ : خیر خواہ
اور ہم نے پہلے ہی سے اس پر (دائیوں کے) دودھ حرام کر دئیے تھے تو موسیٰ کی بہن نے کہا کہ میں تمہیں ایسے گھر والے بتاؤں کہ تمہارے لئے اس (بچے) کو پالیں اور اسکی خیر خواہی (سے پرورش) کریں
(28:12) المواضع۔ اگر یہ مرضع کی جمع ہے تو اس کے معنی ہوں گے دودھ پلانے والی دائیاں َ اس صورت میں یہ اسم فاعل کا صیغہ جمع مؤنث ہے اور اگر یہ مرضع کی جمع ہے تو یہ اسم ظرف ہے یا مصدر میمی۔ اور معنی ہوں گے چھاتیاں ۔ دودھ پینے کی جگہ۔ یا دودھ پلانا۔ رضع ورضاع ورضاعۃ (ابواب سمع ، ضرب) بچے کا مال کا دودھ پینا۔ اور باب افعال سے ارضاع دودھ پلانا۔ اور باب استفعال سے استرضاع کسی سے دودھ پلوانا۔ وحرمنا علیہ المراضع من قبل : حرم روک لینا۔ منع کرنا۔ اور ہم نے اس سے قبل ہی اس پر دائیوں کا دودھ روک دیا تھا (یعنی وہ پیتے ہی نہ تھے) ۔ من قبل : ای من قبل ان نردھا الی امہ۔ اسے اپنی ماں کے پاس واپس کرنے سے پہلے۔ فقالت : ای دخلت بین المراضع ورأتہ لا یقبل ثدیا فقالت وہ دوسری دائیوں کے ساتھ وہاں پہنچی اور اس نے دیکھا کہ (بچہ) کسی کے پستان سے دودھ نہیں پی رہا تو اس نے کہا۔ ادلکم۔ مضارع واحد متکلم دل یدل دلالۃ (نصر) سے مصدر۔ رہنمائی کرنا۔ کم ضمیر مفعول جمع مذکر حاضر۔ (کیا) میں تم کو بتاؤں یا تمہاری رہنمائی کروں۔ یکفلونہ لکم : یکفلون مضارع جمع مذکر غائب۔ کفالۃ مصدر (باب نصر) وہ کفالت کریں گے ہ ضمیر مفعول واحد مذکر غائب۔ جس کا مرجع موسیٰ (علیہ السلام) ہے۔ جو تمہاری خاطر اس (بچہ) کی پرورش کریں گے۔ ناصحون۔ اسم فاعل جمع مذکر خیر خواہی کرنے والے۔ وہم لہ نصحون ای لا یقصدرون فی خدمتہ وتربیتہ وہ اس کی دیکھ بھال اور ترتیب میں کوتاہی نہیں کریں گے۔ کی۔ تاکہ۔ مضارع پر داخل ہوتا ہے اور اسے نصب دیتا ہے۔ تقر۔ مضارع واحد مؤنث غائب۔ قر یقر (باب سمع) قرۃ وقرور مصدر۔ جس کے معنی خوشی سے آنکھیں روشن ہوجانا اور ٹھنڈی رہنا کے ہیں اگر اس کا مصدر قرارلیا جائے تو معنی ہوں گے سکون پانا۔ قرار پکڑنا۔ کی تقر عینھا تاکہ اس کی آنکھیں ٹھنڈی ہوں لاتحزن۔ مضارع منفی واحد مؤنث غائب منصوب بوجہ عمل کی۔ حزن مصدر باب سمع۔ تاکہ وہ غم نہ کھائے۔ غمگین نہ ہو وے۔ لتعلم میں لام تعلیل کا ہے اور اسی کے عمل سے مضارع منصوب ہے۔ تاکہ وہ جان لے۔ ولکن اکثرھم لا یعلمون (ان وعدہ حق) لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے (یا یقین نہیں رکھتے کہ اللہ کا وعدہ سچا ہوتا ہے) اکثرھم بمعنی اکثر الناس۔
Top