Anwar-ul-Bayan - Al-Ankaboot : 34
اِنَّا مُنْزِلُوْنَ عَلٰۤى اَهْلِ هٰذِهِ الْقَرْیَةِ رِجْزًا مِّنَ السَّمَآءِ بِمَا كَانُوْا یَفْسُقُوْنَ
اِنَّا : بیشک ہم مُنْزِلُوْنَ : نازل کرنے والے عَلٰٓي : پر اَهْلِ : لوگ هٰذِهِ الْقَرْيَةِ : اس کی بستی رِجْزًا : عذاب مِّنَ السَّمَآءِ : آسمان سے بِمَا : اس وجہ سے کہ كَانُوْا يَفْسُقُوْنَ : وہ بدکاری کرتے تھے
ہم اس بستی کے رہنے والوں پر اس سبب سے کہ یہ بدکرداری کرتے رہے ہیں آسمان سے عذاب نازل کرنے والے ہیں
(29:34) منزلون۔ اسم فاعل جمع مذکر انزال (افعال) مصدر۔ اتارنے والے ۔ برسانے والے۔ رجزا۔ عقوبت، بلا، عذاب۔ منصوب بوجہ مفعول ۔ الرجز کے معنی اضطراب کے ہیں۔ (خوب ہلنا اور جنبش کرنا۔ اور اسی سے رجز البعیر ہے جس کے معنی ضعف کے سبب چلتے وقت اونٹ کی ٹانگوں کے کپکپانے اور چھوٹے چھوٹے قدم اٹھانے کے ہیں ایسے اونٹ کو ارجز اور اونٹنی کو رجزاء کہا جاتا ہے کنایۃ عذاب مراد ہے۔ آیت ہذا میں معنی ہوں گے :۔ ہم اس بستی کے باشندوں پر ایک عذاب آسمانی ان کی بدکاریوں کی پاداش میں نازل کرنے والے ہیں۔ اسی مادہ سے الرجز پلیدی کے معنی میں جیسے والرجز فاھجر (76:5) اور نجاست سے الگ رہو۔
Top