Anwar-ul-Bayan - Al-Ankaboot : 37
فَكَذَّبُوْهُ فَاَخَذَتْهُمُ الرَّجْفَةُ فَاَصْبَحُوْا فِیْ دَارِهِمْ جٰثِمِیْنَ٘
فَكَذَّبُوْهُ : پھر انہوں نے جھٹلایا اس کو فَاَخَذَتْهُمُ : تو آپ پکڑا انہیں الرَّجْفَةُ : زلزلہ فَاَصْبَحُوْا : پس وہ صبح کو ہوگئے فِيْ دَارِهِمْ : اپنے گھر میں جٰثِمِيْنَ : اوندھے پڑے ہوئے
مگر انہوں نے انکو جھوٹا سمجھا سو ان کو زلزلے (کے عذاب) نے آپکڑا اور وہ اپنے گھروں میں اوندھے پڑے رہ گئے
(29:37) الرجفۃ۔ بھونچال۔ زلزلہ۔ لرزش۔ صدمہ۔ رجف یرجف (باب نصر) رجف رجوف ورجیف۔ روز سے حرکت دینا۔ الرجل سخت بےچین ہونا۔ الارض زمین کا زلزلہ میں آنا۔ قرآن مجید میں ہے یوم ترجف الارض والجبال (73:14) جس دن زمین اور پہاڑ کانپنے لگیں گے۔ فاصبحوا۔تعقیب کا ہے اصبحوا ماضی جمع مذکر غائب ۔ وہ ہوگئے۔ انہوں نے صبح کی۔ اصبح افعال ناقصہ میں سے ہے جثمین۔ اسم فاعل جمع مذکر۔ جاثم واحد۔ اوندھے پڑنے والے۔ زانو کے بل گرنے والے۔ جثم یجثم (ضرب) وجثم یجثم (نصر) جثم وجثوم۔ مصدر۔ پرندہ کا زمین پر سینہ کے بل بیٹھنا۔ اور اس کے ساتھ چمٹ جانا۔ استعارہ کے طور پر انسان کا سینہ کے بل گرنا۔ یا اوندھے پڑنا ہے۔ فاصبحوا فی دارہم جثمین۔ پس وہ اپنے گھروں میں اوندھے پڑے رہ گئے یا پس صبح ہوئی تو وہ اپنے گھروں میں گھٹنوں کے بل کرے پڑے تھے۔
Top