Anwar-ul-Bayan - Faatir : 10
مَنْ كَانَ یُرِیْدُ الْعِزَّةَ فَلِلّٰهِ الْعِزَّةُ جَمِیْعًا١ؕ اِلَیْهِ یَصْعَدُ الْكَلِمُ الطَّیِّبُ وَ الْعَمَلُ الصَّالِحُ یَرْفَعُهٗ١ؕ وَ الَّذِیْنَ یَمْكُرُوْنَ السَّیِّاٰتِ لَهُمْ عَذَابٌ شَدِیْدٌ١ؕ وَ مَكْرُ اُولٰٓئِكَ هُوَ یَبُوْرُ
مَنْ : جو کوئی كَانَ يُرِيْدُ : چاہتا ہے الْعِزَّةَ : عزت فَلِلّٰهِ : تو اللہ کے لیے الْعِزَّةُ : عزت جَمِيْعًا ۭ : تمام تر اِلَيْهِ : اس کی طرف يَصْعَدُ : چڑھتا ہے الْكَلِمُ الطَّيِّبُ : کلام پاکیزہ وَالْعَمَلُ : اور عمل الصَّالِحُ : اچھا يَرْفَعُهٗ ۭ : وہ اس کو بلند کرتا ہے وَالَّذِيْنَ : اور جو لوگ يَمْكُرُوْنَ : تدبیریں کرتے ہیں السَّيِّاٰتِ : بری لَهُمْ : ان کے لیے عَذَابٌ شَدِيْدٌ ۭ : عذاب سخت وَمَكْرُ : اور تدبیر اُولٰٓئِكَ : ان لوگوں هُوَ يَبُوْرُ : وہ اکارت جائے گی
جو شخص عزت کا طلبگار ہے تو عزت تو سب خدا ہی کی ہے اسی کی طرف پاکیزہ کلمات چڑھتے ہیں اور نیک عمل اس کو بلند کرتے ہیں اور جو لوگ برے برے مکر کرتے ہیں ان کے لئے سخت عذاب ہے اور ان کا مکر نابود ہوجائے گا
(35:10) العزۃ ۔ عزت۔ غلبہ، بزرگی۔ عز یعز ضرب کا مصدر بھی ہے اور بطور اسم بھی استعمال ہوتا ہے۔ یصعد۔ مضارع واحد مذکر غائب صعود باب سمع سے مصدر وہ چڑھتا ہے۔ وہ پہنچتا ہے۔ مراد یہاں قبول ہوتا ہے۔ یا یہ کہ فرشتے اسے لے اوپر عرش کی طرف چڑھتے ہیں ۔ الکلم الطیب موصوف وصفت۔ پاکیزہ کلام ۔ مراد ذکر الٰہی۔ یرفعہ۔ مضارع واحد مذکر غائب ہ ضمیر مفعول واحد مذکر غائب جس کا مرجع العمل الصالح ہے۔ وہ اس کو بلند کرتا ہے رفع (با فتح) مصدر۔ یرفع میں ضمیر فاعل کا مرجع کون ہے ؟ اس کے متعلق مندرجہ ذیل صورتیں ہیں۔ (1) یرفع میں ضمیر فاعل اللہ کی طرف راجع ہے مطلب یہ کہ جو عمل صالح خالصۃ اللہ کے لئے کیا جائے اللہ اس کو اوپر اٹھا لیتا ہے یعنی قبول فرما لینا ہے۔ (2) ضمیر فاعل عمل صالح کی طرف راجع ہے اس صورت میں ہ کا مرجع الکلم الطیب (پاکیزہ کلام ) ہوگا (الکلم کا لفظ مفرد ہے جمع نہیں۔ جنس مراد ہے) اور مطلب یہ ہوگا کہ پاکیزہ کلام عمل صالح کو اوپر پہنچاتا ہے یعنی مقبول بنا دیتا ہے۔ یمکرون۔ مضارع جمع مذکر غائب مکر (باب نصر) مصدر۔ وہ چالیں چلتے ہیں۔ السیئات۔ ای المکرات السیئات۔ بری چالیں۔ مکر بری تدبیر۔ پوشیدہ فریب۔ جب یہ اللہ تعالیٰ کی طرف منسوب ہو تو اللہ تعالیٰ کا دھوکہ فریب۔ یا مکر کی سزا دینا مراد ہے۔ اولئک کا اشارہ الذین یمکرون السیئات کی طرف ہے۔ یبور واحد مذکر غائب فعل مضارع۔ بور۔ بوار مصدر (باب نصر) وہ ہلاک ہوجائے گا یا تباہ ہوجائے گا۔ اور جگہ قرآن مجید میں ہے وکانوا قوما بورا (25:18) اور یہ ہلاک ہونے والے لوگ لوگ تھے۔
Top