Anwar-ul-Bayan - Yaseen : 75
لَا یَسْتَطِیْعُوْنَ نَصْرَهُمْ١ۙ وَ هُمْ لَهُمْ جُنْدٌ مُّحْضَرُوْنَ
لَا يَسْتَطِيْعُوْنَ : وہ نہیں کرسکتے نَصْرَهُمْ ۙ : ان کی مدد وَهُمْ : اور وہ لَهُمْ : ان کے لیے جُنْدٌ : لشکر مُّحْضَرُوْنَ : حاضر کیے جائیں گے
(مگر) وہ ان کی مدد کی (ہر گز) طاقت نہیں رکھتے اور وہ ان کی فوج ہو کر حاضر کئے جائیں گے
(36:75) لا یستطیعون۔ مضارع منفی جمع مذکر غائب۔ استطاعۃ (استفعال) مصدر طوع مادہ۔ وہ طاقت نہیں رکھتے۔ وہ قدرت نہیں رکھتے۔ اور جگہ ارشاد باری تعالیٰ ہے :۔ ولا یستطیعون لہم نصرا ولا انفسہم ینصرون۔ (7:192) اور وہ نہ ان کی مدد کی طاقت رکھتے ہیں اور نہ اپنی ہی مدد کرسکتے ہیں : نصرہم۔ مضاف مضاف الیہ ضمیر ہم مشرکین کی طرف راجع ہے ۔ یعنی وہ معبو دان باطل ان کی (مشرکین کی) مدد کی طاقت نہیں رکھتے۔ مدد نہیں کرسکتے۔ ای لا تقدر الہتہم علی نصرہم۔ وہم لہم جند محضرون۔ محضرون اسم مفعول جمع مذکر۔ وہ لوگ جن کو حاضر کیا جائے گا۔ اس جملہ کی تفسیر میں مختلف اقوال ہیں :۔ (1) صاحب تفسیر مظہری رقمطراز ہیں :۔ (الف) کفار اپنے معبودوں کے لئے فریق بنے ہوئے دنیا میں ان کی حفاظت کرتے ہیں اور ان کی نگرانی کے لئے تیار رہتے ہیں باوجودیکہ وہ معبود ان کو کوئی فائدہ نہیں پہنچاتے اور نہ کسی شر سے ان کو بچاتے ہیں۔ یعنی ہم ضمیر مشرکین کی طرف اور لہم معبودان باطل کی طرف راجع ہے۔ جند محضرون، موصوف وصفت متعلقہ ہم ہے۔ (ب) بعض علماء نے یہ بیان کیا ہے کہ قیامت کے دن کافروں کے معبودوں کو طلب کیا جائے گا اور ان کے ساتھ ان کے پرستاروں کو بھی لایا جائے گا گویا وہ سب ایک فوج ہوں گے جن کو دوزخ میں جھونک دیا جائے گا۔ اس صورت میں جند محضرون معبودان باطل کے متعلق ہے۔ (2) صاحب کشاف لکھتے ہیں :۔ (الف) وہ اپنے معبودان باطل کے لئے (دنیا میں) ایک حاضر خدمت فوج بنے رہتے ہیں ان کی حفاظت و خدمت کے لئے۔ اور یہ معبودان باطل ہیں کہ ان کو مدد کرنے کی استطاعت اور قدرت ہی نہیں ہم ضمیر مشرکین کی طرف لہم ضمیر معبودان باطل کی طرف راجع ہے (ب) کہ مشرکین ان کو اپنا معبود اس لئے اختیار کرتے ہیں کہ وہ قیامت کے روز اللہ کے ہاں ان کی مدد کریں گے اور شفاعت کریں گے لیکن حقیقت الامر اس کے خلاف ہے قیامت کے روز یہ (الھۃ ہم) اپنے پرستاروں (لہم) کے سامنے اکٹھے کر کے لائے جائیں گے تاکہ ان کے عذاب کو دیکھیں جو اس روز دوزخ میں جھونکے جائیں گے۔ (3) تقریباً صاحب روح المعانی رقمطراز ہیں :۔ (ہم) للالہۃ وضمیر (لہم) للمشرکین ای وان الالہۃ معدون محضرون لعذاب اولئک المشرکین یوم القیامۃ لانہم یجعلون وقود النار ہم ضمیر الھۃ کی طرف اور لہم میں ضمیر ہم مشرکین کی طرف راجع ہے یعنی معبودان باطل قیامت کے روز مشرکین کے عذاب کو دیکھنے کے لئے حاضر کئے جائیں گے کیونکہ وہ دوزخ کا ایندھن بنیں گے۔ یا محضرون عند حساب الکفرۃ اظھارا لعجزہم واقناطا للمشرکین عن شفاعتہم یعنی معبودان باطل کو کفار کے حساب کے وقت حاضر کیا جائے گا۔ ان کی بےبسی کو ظاہر کرنے کے لئے اور ان کی شفاعت کے بارہ میں مشرکین کی مایوسی کے اظہار کے لئے۔ (4) وہم لہم جند محضرون۔ وائو حالیہ ہے۔ ہم (الھۃ) کی طرف راجع ہے اور لہم مشرکین کی طرف راجع ہے۔ ای الاصنام جند للعابدین اکدھا بانہم لا یستطیعون نصرہم حال ما یکونون جند لہم ومحضرون لنصرتہم “ اصنام (بت) اپنے بوجنے والوں کی فوج (ہیں) اور اس کی تاکید یہ کہ وہ ان کی مدد نہیں کرسکتے۔ خواہ وہ ایک پوری فوج ہوں اور ان کی مدد کے لئے آحاضر ہوں۔ (رازی) علاوہ ازیں اور بھی متعدد اقوال ہیں۔
Top